طالبان نے افغانستان میں قائم بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ہیڈ کوارٹر تباہ کرڈالا


گزشتہ دنوں افغانستان کے طالبان نے امریکی بیس کیمپ پر حملہ کرکے درجن سے زائد امریکی فوجی مارے گئے اور ان کو شدید نقصان پہنچایا اور ہیڈکوارٹر کو بالکل تباہ کر دیا اس کے ساتھ ایک خبر اور بھی سامنے آئی کہ جس میں طالبان نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہاں پر موجود افغانستان اور امریکہ کے افواج کا مشترکہ کیمپ تھا جس کو تباہ کردیا گیا لیکن وہاں پر بھارتی ایجنسی را کاکیمپ موجود تھا جس کو اڑا دیا گیا پاکستان کے معروف تجزیہ نگار اور سابق بیوروکریٹ اوریا مقبول جان کا کہنا تھا کہ طالبان کے اس دعوے کو رد نہیں کیا جاسکتا کیونکہ جس جگہ پر حملہ کیا گیا ہے یہاں سے تھوڑا سا اوپر ایک علاقہ تفتان کہلاتا ہے اس کا بارڈر ایران اور پاکستان کے ساتھ بالکل قریب ہے اور یہاں پر بھارتی سرمایہ کاروں نے اور بھارتی سرکار نے بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہوئی ہے اس لئے یہاں پر ان کے بیس کیمپ موجود ہے کہ جہاں پر تخریب کاروں کو ٹریننگ دی جاتی ہیں اور اس کے بعد ان کو پاکستان میں لانچ کیا جاتا ہے

اور یہاں سے ان کو آپریٹ کیا جاتا ہے ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے نہ صرف امریکہ اور افغانستان کا مشترکہ فوجی کیمپ تباہ کردیا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے دعوے کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی را کا کمپ بھی تباہ کر دیا ہے اور بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہے بعدازاں شمالی صوبے ساری پل میں افغان طالبان نے افغان سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 9اہلکار مارے گئے۔ حملے میں 12 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ چار افراد لاپتہ ہیں جن کے بارے میں مانا جا رہا ہے کہ انہیں افغان طالبان زندہ اپنے ہمراہ لے گئے ہیں۔ اس حملے کی ذمے داری بھی افغان طالبان نے قبول کرلی ہے جسے اس وقت انجام دیا گیا جب سیکیورٹی فورسز ایک آپریشن سے واپس لوٹ رہی تھیں۔