بھارتی پائلٹ ابھینندن کو جب گرفتار کر لیا گیا تھا اس کا ہیلمٹ اس کی وردی چشمہ ذاتی استعمال کی انگوٹھی قبضے میں لے لی گئی اور اس کو فوری طور پر فرسٹ ایڈ کیلئے منتقل کردیا گیا اس دن کے بعد سے خاطرتوازو کی گئیں اور اس کے بعد اس کی ایک ویڈیو کلپ میرے کو دے دیا گیا اس ویڈیو کلپ میں اس نے اپنے بارے میں مکمل تفصیل بتائی اور ساتھ میں چائے پیتے ہوئے چائے کی تعریف کی اور پاکستان کے پروفیشنل ازم کی تعریف کی جنیوا کنونشن کے مطابق کوئی ملک دوسرے ملک کے سپاہیوں کو اپنی قید میں نہیں رکھ سکتا اور اس کو آزاد کرنا ضروری ہوتا ہے اسی قرارداد کے مطابق پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت اگلے ہی دن ابھینندن کورہاکردیا ابھینندن کی ذاتی استعمال کی اشیا اس کی گھڑی اس کا چشمہ اور انگوٹھی واپس کر دی گئی
لیکن ابھینندن نے پاکستان کے سیکورٹی فورسز سے یہ خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان اس کی وردی اور باقی لوازمات بھی واپس کرے لیکن پاکستان چونکہ کسی قاعدہ اور قانون کا پابند نہیں تھا اس لئے پاکستان نے اس کی وردی اس کا ہیلمٹ اس کا پستول واپس کرنے سے صراحتا انکار کردیا اب خبر آئی ہے کہ پاکستان کے سیکورٹی اداروں نے ابھینندن کی وردی اور اس کا ہلمٹ اور اس کا پستول میوزم میں رکھ دیا ہے جہاں پر دیگر ممالک اسرائیل وغیرہ کے پائلٹس کی وردی بھی موجود ہے جنہوں نے پاکستان کے خلاف کبھی جنگ کرنے کی کوشش کی تھی اور ان کو منہ کی کھانی پڑی تھی