جہاں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی زیادہ ہوئی تو پاکستان کو بھی اپنے طیارے کو آزمانے کا وقت ملا پاکستان نے چائنہ کی مدد سے جے ایف تھنڈر بنایا ہے جو زیادہ امریکن ساختہ جہاز سے زیادہ کارٓمد ہے اور اس کی کارکردگی بھی اس سے بہتر ہے یاد رہے پلوامہ حملے کے بعد بھارت کے کچھ طیارے پاکستان کے سرحدی علاقے میں داخل ہونے کے بعد اپنا پہلا ٹکرا کر واپس چلے گئے پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے انڈیا میں ان کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا اور پھر جب واپس موڑے تو انڈیا کے طیاروں نے انکا پیچھا کیا لیکن جب وہ پاکستان کی حدود میں داخل ہوئے
تو پاکستان کے اینٹی ایئر کرافٹ گنوں نے ان کو مار گرایا اس کے بعد پاکستان اور چائنہ کے تعاون سے بنے طیاروں کی مانگ میں اچانک اضافہ دیکھنے کو ملا یہ طیارے رفتار میں ایف سکسٹین طیاروں سے بڑھ کر ہے ایسے ہی ان کا وزن حیرت انگیز طور پر کم ہے جس کی وجہ سے ان کی رفتار میں بہت زیادہ اضافہ ہوجاتا ہے یہ ایسے طیارے ہیں کہ جو روایتی ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کو بھی فائر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ان کی اور کیا خصوصیات ہے اور یہ کن حالات میں اور کن موسموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے اس کی تفصیل جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں