پاکستان کے موجودہ چیف جسٹس نے مقدمات کو جلد نمٹانے کے لئے مختلف طرح کے اقدامات شروع کیے ہیں انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ قتل کے اقدامات کو چار دن کے اندر اندر نمٹانے کے لیے ماڈل عدالتیں بنائی جائے گی اور یہ عدالتیں ہفتے کے اندر اندر کسی بھی قتل کیس کا فیصلہ کرے گی قتل کیسز کے لئے ماڈل کورٹس بنانے کے منصوبے پر عمل کا آغاز پندرہ مارچ کے بعد ہوگا ۔ ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی طور پر لاھور سمیت ہر ضلع میں ایک ماڈل عدالت قائم کی جائے گی۔ جس کے تحت قتل کیس میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد جج چار روز میں ٹرائل مکمل کرکے فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا۔
کیئس کے سماعت کے دوران وکلاء کی کیس ملتوی کرنے کی استدعا منظور نہیں کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت عدالتوں پر بہت زیادہ بوجھ ہے اور ایک کیس کے کے ساتھ چلتا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف انصاف کی فراہمی کا عمل سستی کا شکار ہوجاتا ہے بلکہ دوسرے مسائل بھی پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ جیسے ہم نے قتل کیس کیلئے ماڈل عدالت قائم کرنے کی منظوری دی ہے ایسے ہی ان دوسرے مسائل کے حل کے لیے بھی مختلف ضلعوں کی سطح پر کوشش کریں گے کہ ایسی عدالت قائم کریں تاکہ جلد از جلد فیصلے ہو سکے اور لوگوں کو انصاف مل سکے