بھارتی طیاروں کو گرانے کیلئے ایف16کا استعمال


پاکستان میں واقع امریکی سفارتخانے نے پاکستانی حکومت سے یہ وضاحت طلب کی ہے کہ کیا انہوں نے ایف سکسٹین طیارے کو بھارت کے خلاف استعمال کیا ہے اور وہ اس کے بارے میں انتہائی زیادہ سنجیدگی سے غور و فکر کر رہے ہیں کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان نے کب سیکس ٹین طیارہ پاکستان کی حدود سے نکل کر بھارت کے اندر استعمال کیا ہے تو اس سے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدہ انتہائی شدید طور پر متاثر ہوسکتا ہے اور پاکستان پر پابندی لگ سکتی ہے یاد رہے گزشتہ دنوں جب بھارت کے دو طیارے پاکستان کی سرحد کو عبور کرتے ہوئے پاکستان کی حدود میں داخل ہوئے تو پاکستان کے طیاروں نے ان کو مار گرایا

جس کے انڈیا کی طرف سے خبر آئی پاکستان کا ایک طیارہ سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی حدود میں داخل ہوا اور اس کو مار گرایا گیا اور یہ طیارہ ایف 16 تھا اس خبر کے آنے کے بعد بھارت کہ اس پروپیگنڈے کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اس آپریشن میں ایف 16 کا استعمال نہیں کیا بلکہ پاکستان نے چائنہ اور پاکستان کی مدد سے بننے والے طیارہ جے ایف سیونٹین تھنڈر کا استعمال کیا ہے یاد رہے کہ بھارت کے اس دعوے کے ان کے بعد امریکہ تفتیش کر رہا ہے کہ پاکستان نے استعمال نہیں کیا