عزیزیہ مل ریفرنس میں نواز شریف کو کئی سال کی قید سزا سنائی گئی ہے جس کے بعد ان کو اڈیالہ جیل منتقل کرنا تھا لیکن انہوں نے درخواست کی اور کہا کہ مجھے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا جائے جس کے بعد ان کو وہاں پر منتقل کردیا گیا دوران کو دل کی بیماری اس طرح کی دوسری تکالیف کا سامنا کرنا پڑا ان کو کئی دفعہ جیل سے ہسپتال لے جایا گیا کھڑی نگہداشت میں رکھا گیا ان کے وکیل نے عدالت کے اندر ایک درخواست دائر کی اور کہا گیا کہ میاں نوازشریف کو طبی بنیادوں پر فورا ضمانت دی جائے
ان کی کیس کی سماعت ہوئی اور فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا اور میاں نواز شریف کے درمیان ڈیل ہونے جارہی ہے اور میاں نوازشریف یہاں سے چلے جائیں گے لیکن تب ساری غلط فہمیاں دور ہوئیں کہ جب کل فیصلہ سنایا گیا اور کہا گیا کہ طبی بنیادوں پر میاں نواز شریف کو کسی قسم کی ضمانت نہیں ملے گی جس کے بعد ڈیل ہوجانے کا جو تاثر تھا وہ زائل ہو گیا مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں