پلوامہ حملے کے بعد بھارتی سرکار بھارتی افواج اور بھارت کے عوام متحدہوکر پاکستان کو سبق سکھانا جا رہی ہے انہوں نے سب سے پہلے ابتدائی قدم یہ اٹھایا کہ پاکستان کو چائے کی پتی کی سپلائی روک دی اور پاکستان کو ایکسپورٹ کرنے پر پابندی لگا دی دوسری پابندی کسانوں کی طرف سے آئے اور انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو ٹماٹر نہیں بھیجیں گے اس مسئلے کو بہت زیادہ تمسخر کا نشانہ بھی بنایا گیا لیکن حقیقت حال کچھ ایسی ہے کہ پاکستان گزشتہ تین سالوں سے بھارت سے آلو اور ٹماٹر برآمد نہیں کررہا بلکہ پاکستان کے علاوہ سعودی عرب متحدہ عرب امارات کویت اور دیگر ممالک نے بھی بھارت کے اوپر چاولوں پر اور اس طرح کی دوسری چیزوں پر جن میں بھاری مقدار کے اندر بھی ماریا پائی گئی ہے ان پر پابندی لگائی ہوئی ہے یاد رہے انڈیا کی ریاست کیرلا میں سب سے زیادہ پھل سبزیاں اور اناج پیدا ہوتا ہے جو پوری دنیا میں
ایکسپورٹ کیا جاتا ہے خاص کر ٹماٹر آلو کیلا اور دیگر چیزیں بہت بڑی مقدار میں بھارت کو ایکسپورٹ کرتا ہے لیکن خطرناک حد تک کیمیکل کا استعمال جڑی بوٹی مار زہروں کا استعمال اور مختلف طرح کی بیماریوں کا ان پھلوں میں پایا جانا ان کی تباہی کا باعث بنا ہے اور مختلف ممالک نے انڈیا سے آپ پھل اور سبزیاں منگوانا بند کردیا ہے مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیے