گزشتہ روز سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان تشریف لائے ان کا استقبال پاکستان کے وزیراعظم اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے کیا سعودی پاکستان کی حدود میں داخل ہوا تو پاکستان کے طیاروں نے ان کو اپنے حصار میں لے لیا اور ان کو سلام پیش کی اس کے ساتھ جب وہ ایئرپورٹ پر اترے تو انتہائی گرمجوشی کے ساتھ پاکستان کے وزیراعظم نے ان کا استقبال کیا اس کے بعد ایئرپورٹ پر مختصر استقبالیہ پروگرام منعقد ہوا جس کے بعد ان کو وزیراعظم ہاؤس لایا گیا وہاں پر ان کو عشائیہ دیا گیا مختلف معاہدات پر دستخط ہوئے اس کے ساتھ ان کو پاکستان کا سب سے اعلیٰ اعزاز نشان پاکستان بھی عطا کیا گیا انشائیہ میں پریس کانفرس سے بات کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم آپ کے بڑے شکر گزار ہے
کہ آپ پاکستان کے اندر سرمایہ کاری کرنے آئے ہیں اس کے ساتھ میری درخواست ہے کہ دو ملین سے زائد پاکستانی مزدور آپ کے ملک سعودی عرب میں کام کرتے ہیں میری درخواست ہے کہ وہ ان کا ایسا ہی خیال رکھیں جیسے کہ میں چاہتا ہوں کہ میں اپنے شہریوں کا خیال رکھو اس کے ساتھ انھوں نے قیدیوں کے بارے میں بھی بات کی جس کے بعد سعودی عرب کے ولی عہد نے حکم جاری کیا کہ ان کے دیو کو فوری رہا کیا جائے ایسے ہی دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی بات بھی ہوئی اس کے ساتھ سعودی عرب کے ولی عہد نے کہا کہ ہمارے پاس اتنی گنجائش ہے کہ ہم سالانہ آٹھ کروڑ سے زائد سیاحوں کو خوش آمدید کہتے ہیں جس کے بعد پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ ہم بھی پاکستان کے اندر سیاحت کو بڑھانا چاہتے ہیں لیکن آپ نے جو بات کی اس سے لگ رہا ہے کہ اب ہماری صحت کو بھی نقصان پہنچائیں گے یہ بات انہوں نے مذاق میں کہی اس کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پاکستان آکر بڑا اطمینان محسوس ہوتا ہے یہ میرا ایک دوسرا گھر ہے اور میں سعودی عرب کی طرف سے ایک سفیر کی حیثیت سے آپ تشریف لایا ہوں تفصیلات کے لئے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں