گزشتہ دن بھارت کو اس وقت شدید جھٹکا لگا جب اس کے ریزرو پولیس فورس کو کشمیر کے اندر دھماکے کا نشانہ بنایا گیا اور جس نے 50 سے زائد فوجی واصل جہنم ہوئے اس کے بعد مودی سرکار نے ہمیشہ کی طرح روایتی ہٹ دھرمی سے کام لیتے ہوئے پاکستان پر الزام لگایا اور کہا کہ پلوامہ میں جو کچھ ہوا ہے پاکستان میں پاکستان کی مدد سے آئے اور انہوں نے تک پہنچے اور انھوں نے یہاں اپنی کاروائی کر ڈالی اس کے ساتھ میڈیا پر یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ کرتاپور بارڈر کا معاملہ کھٹائی میں پڑ سکتا ہے اور یہ پر بند کیا جا سکتا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ مودی نے اپنی فوج کو تمام اختیارات دے دیے ہیں اور اس کے ساتھ انھوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ اس طرح ہتھکنڈے استعمال کر کے ہمیں کمزور کردے گا
تو یہ اس کی بھول ہے پاکستان کو اس دھماکے کا حساب دینا پڑے گا اور ہم عوام کے جذبات کو اچھی طرح سے سمجھ سکتے ہیں جبکہ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ نے کہا کہ اس حملے میں پاکستان کی تنظیم ملوث ہے اور پاکستان کو اس کا جواب دینا پڑے گا یاد رہے اس وقت موجودہ حکومت نے اس کا سیاسی فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے اور انہوں نے عوام کے جذبات کو بھڑکانے کے لیے جگہ جگہ پر اپنے نمائندے بھیج دیا ہے تاکہ عوام کے جذبات کو بڑھایا جائے اور پاکستان کے خلاف جارحیت کرنے کے لئے کوئی قدم اٹھائے جا سکے اور اس کے بعد دوبارہ یہ نعرہ لگا کر حکومت بنائی جا سکے