گزشتہ مہینے راولپنڈی میں ایک کے سامنے آیا تھا جہاں پر من پسند ڈاکٹر کو تعینات کرنے کے لئے ہسپتال کے ایم ایس کو معطل کرنے کی کوشش کی گئی تھی یہ معاملہ جب وہ سوشل میڈیا پر آیا تو اس سے قطعی انکار کیا گیا کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہوا لیکن گزشتہ دن اس معاملے کو انجام تک پہنچا دیا گیا دراصل پاکستان مسلم لیگ نون کے ممبر حنیف عباسی نے اپنی بیٹی کی تعیناتی اپنے من پسند ہسپتال میں کرنی چاہی لیکن ہسپتال کے سربراہ نے منع کر دیا اور کہا کہ وہ اس عہدے کے لائق نہیں جس کے بعد انہوں نے پرویز الہی اور راجہ بشارت کا سہارا لیا اور ہسپتال کے سربراہ پر بہت دباؤ ڈالا
لیکن وہ اس سے پیچھے نہیں کے بعد ہسپتال کے سربراہ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے یاد رکھیں پنجاب میں حکومت بنانے کے لئے پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان مسلم لیگ قاف کے ساتھ ہاتھ ملایا تھا جس کے بارے میں عمران خان کہتے تھے کہ یہ ملک کے سب سے بڑے ڈاکو ہیں لیکن ضرورت پڑنے پر ان کے ساتھ مل گئے گویا کہ وہ کہنا یہ چا رہے تھے کہ اگر ڈاکو ہے تو کیا ہوا جس کے بعد ایسا واقعہ پیش آیا مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں