یاد رہے کہ اس وقت دنیا میں سب سے قیمتی چیز سمجھی جاتی ہے وہ تیل ہے اور اس کے لیے پوری دنیا میں جنگیں برپا کی جارہی ہیں اور کوشش کی جارہی کیسے ممالک کی جو تیل کے ذخائر سے مالا مال ہے اور کو کسی طرح سے مجبور کیا جائے اور ان کو اپنے من مانے نہ پر تیل بیچنے پر مجبور کیا جائے یاد رہے عرب اسرائیل جنگ میں جب سعودی عرب میں یورپی ممالک کو اور امریکہ کو خاص کر تیل کی سپلائی روک دی تھی تو اس کی وجہ سے ان کی معیشت بالکل بیٹھ گئی تھی جس کے بعد امریکہ نے یہ فیصلہ کیا کہ کبھی بھی سعودی عرب اور اس جیسے دوسرے ممالک کو تیل کا ہتھیار نہیں استعمال کرنے دیا جائے گا جس کے بعد انہوں نے شاہ فیصل کو قتل کروایا اور نئے آنے والے بادشاہ سے یہ معاہدہ کیا کہ دنیا میں جب بھی تیل کی خریدوفروخت ہو گئی دوست ڈالر میں ہو گی اور اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ان سے یہ بھی معاہدہ کیا
کہ وہ کبھی بھی تیل کی فروخت کو روکیں گے نہیں اور اس کے بدلے میں امریکہ ان کی حفاظت کرے گا یہ یہ معاملہ صرف سعودی عرب ہی کے ساتھ نہیں پیش آیا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ایسے ممالک کے جہاں پر ابھی بھی روس کا اثر موجود ہے اور نیشنلزم کا اثر موجود ہے اور خاص کر ایسے ممالک کے اس کے ساتھ ساتھ وہ تیل کے ذخائر سے بھی مالا مال ہے تو وہاں پر بھی یہی حالات پیدا کیے جارہے ہیں اور کوشش کی جارہی ہے کہ ان کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کیا جاسکے اگر ڈونلڈ ٹرمپ کے تقریر کو دیکھا جائے اور اس کا خلاصہ نکالا جائے تو اس نے ہمیشہ ایک ہی بات کی ہے کہ تیل پر قبضہ کروں تیل کی کو پر بمباری کرو تیل کی قوم پر قبضہ کرو یہی بات ان کی بار بار سامنے آئی ہے اور اب انکی وینزویلا کے بارے میں یہ کوشش ہے کہ کسی طرح وہاں پر ایسی حکومت لائی جائے گی جو امریکا نواز ہو مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں