پاکستان کے ایک نامور اینکر پرسن جن کو کرپشن کے الزامات کا سامنا تھا اور اس سے الزام میں انہوں نے دو ماہ سے زائد ہجر میں گزارے اور ان کو جس طرح سے عدالت لایا جاتا تھا وہ ایک انتہائی شرمناک کام تھا اور کسی بھی بندے کے ساتھ ایسی حرکت کرنا بالکل بھی زیب نہیں دیتا لیکن پاکستان میں طاقتور ہوتا ہے اس کو تو ملک سے باہر بھیج دیا جاتا ہے اس کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں موجود ہوتا ہے اور اس کی کوئی طاقت نہیں ہوتی ہمیشہ ایسے ہی کا سامنا ہوتا ہےڈاکٹر شاہد مسعود کی مثال لے لے کے ان پر صرف الزام تھا لیکن اس کے باوجود ان کو دو ماہ جیل میں گزارنے پڑے اور ان کو سخت سیکیورٹی میں انتہائی خطرناک دہشت گردوں کے ساتھ رکھ کر عدالت میں پیش کیا جاتا تھا ان کو ہر وقت ہتھکڑی لگی ہوتی تھی
تاکہ وہ بھاگ نہ سکے لیکن پاکستان میڈیا اور دوسرے لوگوں کی کوششوں کی وجہ سے ڈاکٹر شاہد مسعود کو رہائی نصیب ہوئی اور ان کو ضمانت مل گئی جس کے بعد انہوں نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بدمعاش یہ اور اس طرح کی دوسری مافیا ہیں جن کو ہم نہیں چھوڑیں گے اور ان کو ہم انشاءاللہ سامنے لاتے رہیں گے اور بتاتے رہیں گے کہ ان لوگوں نے پاکستان میں کیسے اپنا جال بچھائے ہوئے ہیں اور کیسے پاکستان کا جو نظریہ ہے اس کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیے