گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے قومی اسمبلی کے اندر منی بجٹ پیش کیا جس کے اندر بہت سارے پیکیجز سے غریب عوام کے لئے رکھے گئے تھے اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ٹیکس کی مد میں بھی کمی کی تھی اور جو خاص کر ان لوگوں کے لئے تھی جو چھوٹے طبقے کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں اور چھوٹے بزنس وغیرہ کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے لوگوں کو ٹیکس کی مد میں لانے کے لیے مختلف رائے پیش کی اور مختلف قوانین بھی وجہ کی اور مختلف پالیسی سے بھی وضع کی لیکن اپوزیشن نے روایتی کردار ادا کرتے ہوئے شوروغل کیا اور اس بل کے پیش کرتے ہوئے بہت زیادہ شور شرابہ کرتے رہیں
اس بل کے پیش ہونے کے بعد ملک بھر میں اس پر تبصرہ و رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ یہ ایسا قابل ہے کہ جو انتہائی مفید ہے اور اس سے عوام کو انتہائی ریلیف ملے اس کے ساتھ اپوزیشن کے ارکان کا کہنا تھا کہ یہ بھی اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور وہ ملک کے معاشی حالات کو سدھارنے میں بالکل سنجیدہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل کے آنے کے بعد ملک کے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں گزشتہ دن کی کاروائی کے بعد مراد سعید نے اس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا یہ خیال تھا کہ جس طرح ہم نے عوام کے اوپر ایک کا بجٹ کی شکل میں بم گرایا کرتے تھے تو شاید یہ لوگ بھی ایسے کریں گے لیکن ان کے انداز بالکل غلط ثابت ہوئے ہیں اور اسکے ساتھ ساتھ ان کی امیدیں دم توڑ گئی ہے جو کہ ہماری ٹیم میں ایک بہترین پیکیج پیش کیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس کی وجہ سے ملک کے حالات میں انتہائی تبدیلی نمایاں طور پر نظر آنے لگ جائے گی