پاکستان تحریک انصاف کے قومی اسمبلی کے ممبر فیصل واڈا جو کہ زبان کی بڑے سخت اور تیز بات کرتے ہیں اور کسی کو بھی خاطر میں نہیں لاتی اسے روی کی وجہ سے ان کو کچھ دن پہلے بھی اس صحافیوں کی محفل میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے ایک بزرگ صحافی کو سخت بات کہی جس کے بعد صحافیوں نے ان سے کہا کہ وہ معافی مانگیں گے انہوں نے معافی مانگی صحافی راضی نہیں ہوئے اور ان کے پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کر کے چلے گئے جبکہ فیصل واڈا اپنے منہ دیکھتے رہ گئے ایسے ہی فیاض الحسن چوہان کے ساتھ بھی ہوا گزشتہ دنوں کے جب انہوں نے صحافیوں سے سخت سست باتیں کی تسکین کا بائیکاٹ کردیا صرف اسی پر بس نہ ہوئی بلکہ فیاض الحسن چوہان ایک اور جگہ پر پریس کانفرنس کررہے تھے کہ صحافیوں نے اپنے مائیک اٹھالئے اور چلے گئے
گزشتہ دنوں قومی اسمبلی کے اندر فیصل واڈا اپنے اسی انداز کے اندر گرج رہے تھے کہ اس دوران شہباز شریف اٹھی اور اسپیکر سے انہوں نے کہا کہ ہم گالی گلوچ پر بالکل یقین نہیں رکھتے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ فلور گالی گلوچ پر بالکل استعمال نہ کیا جائے لیکن جس قسم کا علیحدہ فیصل واڈا صاحب استعمال کر رہے ہیں ہمیں سخت ناپسند ہے اس لئے بائیکاٹ کر کے جا رہے ہیں جس کے بعد وہ بائیکاٹ کرکے چلے گئے اسی دوران ایک اور پارٹی کے ممبر نے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلور انتہائی معزز محور یہاں کا ہر فرد عزت دار ہے اور فیصل واڈا صاحب جس سے لہجے میں اور بات کر رہے ہیں ہم دوبارہ ان کو کبھی بھی اس لہجے میں بات کرنے نہیں دیں گے اور ان کو معافی مانگنی چاہیے