انسان جتنا چلتا پھرتا ہے جتنی وہ جسمانی مشقت سے کام لیتا ہے اتنی ہی اس کی صحت بہتر ہوتی جاتی ہے اور اتنا ہی زیادہ انسان اپنے جسمانی افعال کے اندر اپنے ذہنی افعال میں بہتری کی طرف چلنا شروع ہو جاتا ہے حال میں تحقیق ہوئی ہے کہ ایسے لوگ جو زیادہ دیر تک بیٹھے رہتے ہیں ان کو بہت زیادہ مسائل کا سامنا کرنا ہوتا ہے سب سے پہلا مسئلہ موٹاپا ہوتا ہے جو کہ بیماریوں کا جڑ ہے جو مسلسل بیٹھے رہنے کی وجہ سے انسان کے جسم کے اندر جو کلسٹرول ہوتا ہے اور اس کے ساتھ جسم کے اندر موجود کیلریز جو جسم کو طاقت پہنچاتی ہے وہ ہضم نہ ہونے کی وجہ سے اور خون میں شامل نہ ہونے کی وجہ سے چربی کی صورت اختیار کرلیتی ہے جس کے بعد انسان کا جسم موٹا ہونے لگ جاتا ہے اور اس کا وزن بڑھنے لگ جاتا ہے موٹاپے کی وجہ سے انسان کے خون میں گاڑھا پن آجاتا ہے
جس کے بعد شریان تنگ ہو جاتی ہے اور دل کو خون کی سپلائی کم ہوجاتی ہے اس کی وجہ سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے ایسے ہیں جو لوگ ایک ہی پوزیشن میں زیادہ دیر تک بیٹھے رہتے ہیں اور ایکسرسائز نہیں کرتے تو یہ لوگ بھی مختلف جسمانی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں اس میں سب سے پہلے جوڑوں کا درد ہے شوگر کا مرض ہونا ہے بلڈپریشر کا زیادہ ہونا ہے یہ تمام بیماریاں زیادہ دیر تک بیٹھے رہنے کی وجہ سے ہوتی ہے ڈاکٹر سکتے ہیں کہ اگر کوئی شخص دن کے آٹھ گھنٹے ٹی وی کے سامنے آیا پھر کام کرتے ہوئے کمپیوٹر کے سامنے گزارتا ہے تو اس کے لئے چاہیے کہ وہ روزانہ کم سے کم تین سے چار کلو میٹر تک واک کریں تاکہ اس کا جسم متحرک رہے اور اس کے جسم میں بیٹھے رہنے کی وجہ سے جو مسائل پیدا ہوتے ہیں وہ کم ہوجائے یا مکمل طور پر ختم ہو جائے اس لیے آپ بھی کوشش کریں گے اگر آپ کا تعلق ایسے شعبے سے ہے کہ آپ کو بیٹھ کر کام کرنا پڑتا ہے مسلسل آپ کو بیٹھ کر کام کرنا پڑتا ہے تو اس کے لئے آپ ایک تو اپنی غذا پر دھیان دیں آپ ایسی خوراک بھی نہ کھائے جس کی وجہ سے چکنائی جسم میں جم جاتی ہوں ویسے ہی واک کو اپنا معمول بنائے تو کم ازکم مردانہ تین سے چار کلومیٹر یا کم سے کم ایک گھنٹہ تک واک ضرور کیا کریں تاکہ آپ کے جسم متحرک رہے اور بیماریوں سے ۔