کیا غزوہ ہند قریب آ چکا ہے ؟


انٹرنیشنل گیلپ سروے نے گرو کے ممالک کے اندر ایک سروے کیا جس کا مقصد دیکھا جائے کونسے ملک کی عوام اپنے افواج سے زیادہ محبت کرتی ہے اور اپنے وطن کے لئے کچھ بھی کر گزرنے کے لیے تیار رہتی ہے تو انہوں نے تحقیق آبادی رپورٹ جاری کی گئی پاکستان کی عوام اپنی آواز فوجی سے اور اپنے وطن سے سب سے زیادہ محبت کرتی ہے اور یہ دنیا کا واحد ملک ہے جس کے پاس سب سے زیادہ طاقت ہے اور وہ طاقت عوام کی طاقت ہے کہ جو ہر وقت ان کے ساتھ ہے دنیا میں اس وقت انور سے زائد ایسے ممالک ہے کہ جن کے پاس ایٹمی قوت موجود ہے ان میں سے کچھ نے اس کا اقرار کیا ہے. ان ممالک میں ایک ملک اسرائیل بھی ہے کہ جس کے پاس ایٹم بم موجود ہے لیکن انہوں نے ابھی تک اس کا اقرار نہیں کیا ہے اس سروے میں یہ بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی عوام سب سے زیادہ اپنے فوج کا دفاع کرنے والی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سب سے زیادہ محب وطن پاکستانی سمجھے جاتے ہیں

اب اس سے سروے کی بنیاد کیا ہے اور کس حیثیت میں سروے کیا گیا ہے تب سمجھ میں آسکتا ہے کہ یہ حقیقت ہے یا پھر غلط بات ہے کیونکہ بہت سارے ایسے ممالک ہیں جو کہ ایٹمی پاور ہے اور اپنے وطن سے انتہائی زیادہ پیار کرتے ہیں. کیا صرف یہ دعوی کرنا کہ ہمیں اپنی فوج سے محبت ہے ہمیں اپنے وطن سے محبت ہے کافی ہوگا یا پھر ملکی قوانین پر عمل کرنا ملاوٹ نہ کرنا اپنے عوام کے ساتھ مخلص رہنا ان سے جھوٹ نہ بولنا ان کی ضروریات کو پورا کرنا غریبوں کا خیال رکھنا اسپتالوں کا مفت علاج ہونا سرکاری سکولوں کا ہونا بہترین تعلیم کا ہونا مساجد کا آباد ہونا دوسروں کا حق مارنا جہاں یہ ساری چیزیں ہوں وہ لوگ زیادہ محب وطن ہوں گے آپ ذرا پھر دیکھیں کہ ہم کتنے محب وطن ہیں ہم کتنے طیاروں میں اترتے ہیں صرف ایٹم بم کا ہونا کافی نہیں طاقتور فوج کا ہونا بھی ضروری نہیں وہ دنیا کے ایسے ممالک ہیں جن کے پاس نہ طاقتور فوج ہے اور نہ ہی ایٹم بم کی پھر بھی وہ دنیا کی ترقی یافتہ ممالک میں شمار ہوتے ہیں