جھوٹی خبر ہو یا کسی کو پر کوئی تہمت لگانے ہو آجکل اس کو پھیلانا اور مشہور کرنا کوئی زیادہ مشکل نہیں رہا سوشل میڈیا کا دور ہے کوئی بھی چھوٹی سی خبر ہو آپ تھوڑا ترتیب کے ساتھ اس کو لگا دیں تو وہ خبر منٹوں کے اندر آنا پر پورے ملک کے اندر پھیل جاتی ہے اور لوگوں سے ایک بار بھی کرنے لگ جاتے ہیں حال ہی میں ایسا ایک واقعات وزیرخزانہ اسدعمر کے ساتھ بھی ہوا ہے ان کے بارے میں ایک صحافی احتشام الحق نہیں یہ بات مشہور تھی کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ان کی میٹنگ ہوئی اور اور وہ بغیر کسی تیاری کے میٹنگ میں شریک ہوئے جس کی وجہ سے ان کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا اور آئی ایم ایف کے سوالوں کا جواب بھی نہیں دے سکے اور جب وہ وہاں سے چلے گئے
تو آئی ایم ایف نے ان کو متکبر اور جاھل شخص قرار دیا اور کہا کہ یہ شخص بغیر کسی تیاری کے کیا جاتا ہے اور قرض لینے بیٹھ جاتا ہے یہ خبر کافی چلی اور بہت زیادہ لوگوں نے اس کو حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ استعمال کیا لیکن حقیقت سامنے آئے گی جب آئی ایم ایف کے نمائندے نے خود اس کے بارے میں ایک پریس ریلیز جاری کی اور کہا کہ اسد عمر ایک انتہائی مدبر اور شائستہ انسان ہے اور ایس اے شخص نے جب بھی ہم سے ملاقات کی تو پوری تیاری کے ساتھ آتا ہے اور بات کرتا ہے ہم نے کوئی بھی ایسی بات نہیں کی جو کہ مشہور کی جا رہی ہے یہ تو بہتر ہوا کہ آئی ایم ایف نے اس بارے میں پریس ریلیز جاری کردی ورنہ اسد عمر صاحب کی خیر نہیں تھی