پاکستانی ڈراموں کی چھٹی


پیمرا کی طرف سے ایک اچھا اقدام اٹھایا گیا ہے جو کہ ڈراموں کے حوالے سے یاد رہنا زرین اس وقت پاکستان کے اندر پچاس سے زائد چینل ہے جن میں سے آدھے چینل ایسے ہیں جو کہ انٹرٹینمنٹ وغیرہ کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں ان پر ڈرامے پیش کیے جاتے ہیں وہ پاکستانی کلچر مذہب اسلام اور پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے میں نہایت ہی کامیابی سے کام کر رہے ہیں مگر ایسا کلچر پیش کیا جاتا ہے جس کا تعلق پاکستان کے کلچر سے ہر گز نہیں بلکہ اور اسی ملک انڈیا سے درآمد کیا گیا ہے اس میں جنسی بے رہروی کو غیر مردوں کے ساتھ عورتوں کے تعلقات بہت ہی نمایاں کر کے پیش کیا جاتا ہے اور ایسے لوگوں کی اور ایسے کرداروں کو فروغ دیا جاتا ہے جس سے معاشرے میں ایک ایسا تاثر قائم ہو سکے جو ہمارے خاندانی نظام کو جو ہمارے کلچر کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی

اگر آپ دیکھیں اس وقت پاکستان کے چینل پر جتنے بھی ڈرامہ چل رہے ہیں انمی خاندانی نظام کو نشانہ بنایا گیا ہے اس کے بعد پاکستان کے بادشاہ اور لوگوں نے ان ڈراموں کے خلاف پیمرا کو بہت زیادہ شکایتیں کیں جس کے بعد پیمرا نے ایکشن لیتے ہوئے ان تمام چینلز کو حکم جاری کیا کہ وہ ایسے تمام ڈرامے بند کریں جو کہ ہمارے معاشرتی اقدار کے خلاف ہیں جو ہمارے کلچر کے خلاف ہے اور جس میں ایسا مواد دکھایا جا رہا ہے جس کو ہمارا مذہب بھی پسند نہیں کرتا یہ ایک بہت بڑی کوشش ہے کی طرف سے اور عوام کی طرف سے کہ وہ ایسے ڈراموں کی نشاندہی کریں اور ان مسائل کی نشاندہی کرے جو کہ اس لیے dr کی وجہ سے ان ڈراموں کی وجہ سے پیدا ہو رہے ہیں تاکہ میڈیا کا یہ بے راہروی کا جن بوتل میں بند کیا جا سکے