جب عمران خان نے حلف اٹھایا تو اس وقت انڈیا سے کچھ لوگوں نے اس حالت کے موقع پر آنا تھا جس میںعامر خان کپل دیو اور سدھو سنگھ شامل تھے لیکن کانگریس اور مودی سرکار نے یہ فیصلہ کیا کہ ہم صرف کو بھیجیں گے جبکہ باقیوں کو روک لیں گے مگر جب یہاں پر آیا تو اس نے یہ پیغام بھی دیا کہ الیکشن کے بعد انشاء اللہ عمران خان کے ساتھ ہم مذاکرات کریں گے لیکن پاکستان نے ان کو ایک بڑا سرپرائز دیا اور سرپرائز یہ تھا کہ ناصر سیدوں کو یہاں پر جنرل باجوہ نے گلے لگایا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ وہ جو کہ کرتار پور باڈر کہلاتا ہے وہ بھی کھول دیا اور ویزہ پالیسی بھی ختم کر دی یعنی کوئی بھی اب اگر یہاں اپنے مقدس زیارت کے لئے آتا ہے تو اس کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں ہوگی یہ پاکستان کی طرف سے ایک بہت بڑی گیم تھی جس کی وجہ سے مودی سرکار بالکل ہی پریشان ہو گئی اور اس نے صدر سنگھ کی زندگی کو مشکل میں ڈال دیا نہ صرف بی جے پی ایس اور دیگر بنیاد پرست اور دہشت گرد تنظیموں نے اس کی مذمت کی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اس کو جان سے مارنے کی دھمکی دی اور بعض نے تو یہ اعلان بھی کردیا کہ جو اس دور سنگھ کو مارے گا اس کو کتنا انعام دیا جائے گا
اب حال ہی میں سدھو کو اور طرح سے دھمکانے کا کام شروع ہو چکا ہے دراصل وہ کپل شرما کے ساتھ کام کرتے ہیں اور اس کی وجہ سے ان کو بہت زیادہ شہرت ملی ہے اور اسے پہلے بھی مختلف شوز میں یہ کام کرتے رہے آرہے ہیں کپل شرما کا شو کسی وجہ سے بند ہو گیا تھا جب ان کو بہتر ریٹنگ نہیں مل رہی تو انہوں نے شو کرنا چھوڑ دیا تھا جس کے بعد وہ ملک سے چلے گئے تھے اور جب واپس آئے تو سلمان خان اب اس شو کو پروڈیوس کرنے میں مصروف ہے جو کہ بہت زیادہ قریب ہے مودی سرکار کے کسی طرح سے ان کی کوشش چل رہی ہے کہ سدھو کو اس شو سے باہر کردیا جائے حالانکہ اس کی وجہ سے کافی پروگرام کامیاب چلتا رہے ہیں لیکن کپل شرما اس پر راضی نہیں ہے وہ کہتا ہے کہ سیدوں کو کسی بھی صورت میں شو سے ہم باہر نہیں کر سکتے کیونکہ اس کی وجہ سے ہمارے ریڈنگ خراب ہوجائے گی اب جیسے جیسے انڈیا میں الیکشن قریب آتے جا رہے ہیں ویسے ہی ملک کے اندر گرمی دیکھنے میں آ رہی ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ سکھوں کو اور پاکستان سے محبت کرنے والے وہ لوگ کہ جو نیشنلسٹ ہے یا پھر مسلمان ہیں ان کے خلاف بھرپور پروپیگنڈا کیا جائے تاکہ دوبارہ سے کامیابی حاصل کی جائے