جب انسان کو معلوم ہو جائے کہ اس کی موت کا ٹائم کتنا قریب آ چکا ہے تو دیکھا جائے تو بہت سے لوگ تو جینے کی امید بھی چھوڑ دیتے ہیںآج ہم جو سٹوری آپ کیساتھ شئیر کرنے جا رہے ہیں اتنہائی دردناک لیکن موٹیویشنل سٹوری ہے جس پر آپ بھی اس لڑکی کو داد دئیے بغیر نہیں رہ پائیں گے دوستو یہ کہنا تو یا سننا تو بہت آسان ہے کہ فلاں شخص کی زندگی بس اتنی رہ چکی لیکن حقیقت میں اگر خود کو اس کی جگہ رکھ کر سوچیں تو آپ کو پتا لگے گا کہ ایسا نہیں ہے اگر خود پر بیتتی ہے تو تب پتا چلتا ہے
جی ہاں یہ کہانی ہے فاطمہ کی جو کینسر جیسی بیماری کا شکار ہوئیں اور انہوں نے ہمت نہیں ہاری بلکہ اس کا مقابلہ کرنے کی ٹھانی کچھ لوگ اگر دیکھا جائے جو فاطمہ کیساتھ ہوا کسی اور کےسا تھ ہوتا تو بہت سے لوگ تو بستر مرگ پر پڑے پڑے اپنی اس آخری سانس کا انتظار کرتے ہیں اور جینے کی امید ہی چھوڑ دیتنے ہیں لیکن فاطمہ نے ایسا نہیں کیا بلکہ مقابلہ کیا اس بیماری کا جو انسان کو آہستہ آہستہ اندر سے ایسے ختم کر دیتی ہے کہ جیسے دیمک لکڑی کو یہ ویڈیو دیکھینے کے بعد آپ کو پتا چلے گا زندگی مشکلات اور تکلیفوں سے لڑنے کا نام ہے نا کہ خود کو ان کے سپر د کر دینے کاایک ایسی کہانی جو آپ میں مقابلے کی آگ لگائے ضرور دیکھئیے ویڈیو دیکھ کر آپ اپنی رائے کا کمنٹ میں اظہار کیجئیے !