سنن ابن ماجہ کے حدیث نمبر چار ہزار ستتر میں آتا ہے کہ دجال ایک ان پڑھ اور گوار دیہاتی سے کہے گا کہ اگر میں تمھارے ماں باپ کو زندہ کردوۃ تو کیاتم مجھے رب تسلیم کروگے وہ کہے گا ہاں تو پھر دوشیطان ایک اس کی ماں اور دوسرا سکے باپ کے ہم شکل ہو جائیں گے ۔اور وہ اس آدمی سے کہیں گے کہ اے میرے بیٹے تو اس کی اطاعت کر یہ تیرا رب ہےوہ بچارہ کم علمی کی وجہ سے گمراہ ہوجائے گا اور ایک فتنہ اس پر یہ مسلط کرے گاکہ آدمی کو آری سے کاٹ ڈھالے گا اور اس کے دو ٹکڑے ہو جائیں گے پھر یہ دجال اس آدمی کو زندہ کرے گا اور اس سے پوچھے گا کہ میں نے تم کو زندہ کر دیا اب تو بتا کیا میں تیرا رب ہوں تو وہ اس کو نڈر ہو کر جواب دے گاکہ نہیں میرا رب اللہ تعالیٰ ہے اور تو جھوٹا شیطان دجال ہےاور اب تو اللہ کی قسم مجھے پکا یقین ہو گیا کہ تو جھوٹا دجال ہے ۔اس حدیث سے اکثر لوگ یہ مطلب سمجھتے ہیں کہ دجال مردوں کو زندہ کرے گا۔لیکن اس حدیث کوسمجھنے کے لئے آپ کو ایک اور حدیث کو دیکھنا ہوگا کہ دجال جہاں چاہے گا بارش برسائے گا اور جہاں چاہے گا بارش روک لے گا ۔۔۔۔باقی تفصیلات ویڈیو میں ملاحظہ کریں ۔۔۔۔اگر آپ کو ہماری پوسٹ اچھی لگے تو کمینٹ میں اپنی رائے ضروردیںاور اس پوسٹ کو اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کرنا نہ بھولئے گا