وزیراعظم ڈیم فنڈ کا بڑا اسکینڈل سامنے آگیا، عوام کی عطیہ کردہ رقم سپریم کورٹ بینک اکاؤنٹ میں پہنچانے کے بجائے چوری چھپے کہاں منتقل کی جاتی رہی؟ تفصیلات پڑھ کر آپکا بھی خون کھول اٹھے گا.
یہ بات ایک سوشل میڈیا صارف نے بتائی ہے اور عوام کو ہوشیار رہنے کی اپیل بھی کی ہے. سوشل میڈیا صارف نے کیا بتایا؟ آئیں پڑھتے ہیں:
“کل صبح میں بھاشا ڈیم فنڈ میں کچھ رقم جمع کروانے UBL بینک کی برانچ پہنچا. میں نے بینک پہنچ کر ڈپازٹ فارم بھرا اور ڈیم فنڈ میں کچھ پیسے جمع کروا دیے. بینک میں موجود کیشئر نے ڈپازٹ فارم پر بینک کی سٹامپ لگا دی اور اپنے دستخط کرتے هوئے کہا کہ سر آپکی رقم سپریم کورٹ کے بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دی گئی ہے.
میں نے رقم تو جمع کروادی لیکن پھر بھی مجھے دلی تسلی نہ ہوئی. میں اس کشمکش میں پڑ گیا کہ پتا نہیں میرے یہ پیسے سپریم کورٹ بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہوئے بھی ہیں یا نہیں. میں نے کیشئر سے کہا کہ آپ مجھے بینک کی ڈپازٹ سلپ یا کوئی اور ثبوت دے دیں کہ رقم واقعی ہی سپریم کورٹ بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہوئی ہے.
اس پر بینک کے کیشئر نے کہا کہ سر آپکی رقم منزل مقصود تک پہنچ چکی ہے، آپ بے فکر رہیں.
اگلے دن میں نے پھر UBL کی برانچ میں کال کی اور مینیجر آپریشنز کو سارے ماجرے سے آگاہ کیا. مینیجر آپریشنز نے بھی مجھے تسلی دیتے هوئے کہا کہ سر آپ نے بلکل صحیح طریقہ کار اپنایا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ آپکی رقم ڈیم فنڈ میں شامل کی جاچکی ہے.
مجھے پھر بھی بینک پر شک ہوتا رہا. میں نے کال بند کی اور کسی دوسری UBL بینک کی برانچ میں گیا، ڈپازٹ فارم بھرا اور 500 روپے کی چھوٹی سی رقم ڈیم فنڈ میں عطیہ کی. اب اس برانچ کے مینیجر آپریشنز اور کیشئر نے مجھے ایک بینک کی جانب سے کنفرمیشن ڈپازٹ سلپ بھی دی. یہ دیکھ کر میں بہت حیران ہوا کہ مجھے اس بینک کی برانچ نے تو ثبوت کے طور پر یہ سلپ دے دی ہے لیکن جس برانچ میں میں نے کل ایک بڑی رقم جمع کروائی تھی وہاں کے مینیجر آپریشنز اور کیشئر نے مجھے اس طرح کی سلپ کیوں نہیں دی؟
میں پھر فوراً کل والی برانچ میں پہنچا اور وہاں کے مینیجر آپریشنز سے کہا کہ آپ لوگوں نے مجھے ڈپازٹ سلپ نہیں دی تھی لیکن جس برانچ میں میں آج گیا ہوں وہاں سے تو مجھے ڈپوسٹ سلپ ملی ہے، آخر یہ کیا چکر ہے؟ آپ لوگوں نے مجھے سلپ کیوں نہیں دی؟ مجھے بتائیں.
اس پر مینیجر آپریشنز نے کہا کہ سر آپ صبر کریں میں سسٹم سے چیک کر کے بتاتا ہوں. تھوڑی دیر بعد مینیجر آیا اور کہتا ہے کہ آپکی رقم غلطی سے سپریم کورٹ ڈیم فنڈ میں جانے کے بجائے کسی غیر شخص کے بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہو گئی ہے. ہم کوشش کر رہے ہیں کہ آپکی رقم واپس لیکر سپریم کورٹ کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کروائیں.
یہ سن کر مجھے دھچکا لگا اور افسوس ہوا کہ کس طرح غریب عوام اپنے خون پسینے کی کمائی کا حصّہ ڈیم فنڈ میں جمع کروا رہی ہے مگر ان اداروں نے ابھی بھی کرپشن کرنا نہیں چھوڑی. میں نے اب UBL کی مین برانچ میں اپنی شکایات جمع کروا دیں ہیں اور انتظامیہ سے کہا ہے کہ اس معاملے پر سخت ترین ایکشن لے.
بینک کا برانچ مینیجر آپریشن
بینک کی طرف سے دی گئی جعلی سلپ
اصل سلپ کی پہچان یہ ہے:
میں اس لیے تمام دوستوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آپ جب بھی ڈیم فنڈ میں رقم جمع کروائیں تو بینک والوں سے ڈپازٹ سلپ یا کوئی ثبوت ضرور لیں.
اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ عوام اس طرح کے فراڈ سے بچ سکے.