دوست ملک ایران پاکستان کی مدد کے لیے میدان میں آگیا. ایران پاکستان کو کتنے ہزار میگا واٹ بجلی دینے کو تیار ہے؟ ایسا شاندار اعلان کیا کہ سن کر ہر پاکستانی خوشی سے جھوم اٹھا. تفصیل اس پوسٹ میں پڑھیں.
پاکستان کے ساتھ 5ارب ڈالر کے تجارتی اہداف کے حصول کیلئے مشترکہ کوششیں وقت کی اہم ضرورت ہے، پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخی ،اسلامی ،ثقافتی اور تجارتی تعلقات قائم ہیں، دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ نظام بنانے اور ریلوے ٹریکس کی مرمت بھی ضروری ہے کوئٹہ میں متعین ایرانی قونصل جنرل آغا محمدرفیعی کا منعقدہ تقریب سے خطاب
کوئٹہ میں متعین ایرانی قونصل جنرل آغا محمدرفیعی نے کہاہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخی ،اسلامی ،ثقافتی اور تجارتی تعلقات قائم ہیں ،پاکستان کے ساتھ 5ارب ڈالر کے تجارتی اہداف کے حصول کیلئے مشترکہ کوششیں وقت کی اہم ضرورت ہے اس کیلئے دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ نظام بنانے اور ریلوے ٹریکس کی مرمت بھی ضروری ہے .وہ ہفتہ کو کوئٹہ میں ایس پی ڈی ایف کے زیراہتمام یوم دفاع کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے.
اس موقع پر سیکنڈایرانی قونصل جنرل امیر حسین شاکری،رکن بلوچستان اسمبلی ثناء بلوچ ،ممتاز قانون دان ملک محمدسلیم علی زئی ،پروفیسر نسیم اچکزئی ،ودود جمال بڑیچ، نوابزادہ ہارون رئیسانی ودیگر بھی موجود تھے.ایرانی قونصل جنرل آغا محمدرفیعی کاکہناتھاکہ ایران اور پاکستان کے درمیان مثالی ،اسلامی ،ثقافتی اور تجارتی تعلقات قائم ہیں بلکہ دونوں ممالک نے مشکل حالات میں ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ بھی دیاہے ،یوم دفاع پاکستان کے موقع پر پاکستانی عوام اور حکومت کومبارکباد پیش کرتے ہیں ،ایران اور پاکستان کی عوام،حکمرانوں اور عسکری قیادت کے درمیان اچھے تعلقات ہیں بلکہ تجارتی تعلقات بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط ہورہے ہیں ،دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام نے گزشتہ سال دوطرفہ تجارتی حجم کو 5ارب ڈالرتک لے جانے کے عزم کااظہار کیاتھا اس کیلئے دونوں ممالک کی جانب سے کوششیں وقت کی اہم ضرورت ہے.
تجارت کے فروغ کیلئے بینکنگ نظام بنانے اور ریلوے ٹریکس کی حالت زار کو بہتر بناناہے از حد ضروری ہے ،دوطرفہ تجارتی حجم میں اضافے سے سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کی صنعت وتجارت سے وابستہ افراد اور عوام کو ہوگا انہوں نے کہاکہ چاہ بہادر اور گوادر کی بندرگاہوں کو ملانے سے نہ صرف دونوں ہمسایہ برادراسلامی ممالک کو فائدہ ملے گا بلکہ یہ خطے کی معاشی تقدیر بھی بدلنے کیلئے کافی ہوگا ،انہوں نے کہاکہ ہم تجارتی معاہدے میں حائل رکاوٹوں کو بھی دور کرنے کے خواہاں ہے ،انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے کہ طویل سرحد پر دونوں ممالک کے درمیان 2مزید کراسنگ پوائنٹس بھی بنائے جائیں اس سے لیگل کراسنگ اور قانونی تجارت کوفروغ حاصل ہوگا،انہوں نے کہاکہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پر کام بین الاقوامی قوتوں کی سازشوں کی بدولت روکاہواہے ہماری کوشش ہے کہ اس سلسلے میں درپیش رکاوٹیں دور کی جائیں انہوں نے کہاکہ ایران پاکستان کو مزید 1000میگاواٹ بجلی دینے کو بھی تیار ہے.
ہم امید کرتے ہیں کہ پاک ایران دوستی مزید مضبوط ہو. دوسری جانب یہ بھی کہا جارہا ہے کہ بہت جلد پاکستان، ایران، ترکی، چین، اور روس مل کر ایک معاہدہ طے کرنے جارہے ہیں جسکے بعد ان ممالک میں تیل کی تجارت ڈالر کے بجائے سونے (گولڈ) کے بدلے کی جائے گی!