کیا عمران خان کو مروانے اور پشاور اسکول حملے میں فضل الرحمان بھی شامل ہیں؟ خفیہ ایجنسی کی رپورٹ نے سب کو حیران کر دیا


آج ہم آپکو ایک ایسی اہم خبر دینے جارہے ہیں کہ آپکو مکمل طور پر پتا چل جائیگا کہ عمران خان کو مروانے کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے اور اے پی ایس اسکول میں ہونے والے دردناک سانحہ کے پیچھے کس شیطان کا ہاتھ تھا. یہ تو ہم آپکو بتا ہی چکے ہیں کہ ایک سیاسی جماعت نے تحریک طالبان کو عمران خان کو مارنے کا ٹاسک دیا ہے. تحریک طالبان کو یہ آفر دی گئی ہے کہ اگر عمران خان کو راستے سے ہٹا دیں گیں تو اگلی حکومت میں آپ کو الیکشن جتوا کر مرکز میں نمائیندگی دے دی جائیگی. یہ سب اطلاعات آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس کے ہاتھ لگ چکیں ہیں اور پوری عوام کو اس سیاسی جماعت کے رہنما کا نام بھی ازبر ہوگیا ہے.

فی الوقت ہم آپکو یہ بہت اہم انکشاف کرنے جارہے ہیں کہ اے پی ایس سکول کے حملے میں کون ملوث تھا؟ یہ حملہ کس کے کہنے پر ہوا؟ انویسٹیگیشن ٹیم کا سب سے اولین اصول ہے کہ جب بھی کہیں حملہ ہوتا ہے تو اسکی انویسٹیگیشن میں سب سے پہلے یہ معلوم کیا جاتا ہے کہ اس حملے کا کس کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے؟ آپکو یاد ہوگا کہ جب اے پی ایس اسکول پر حملہ ہوا تھا تو اس وقت عمران خان کا دھرنا چل رہا تھا اور دھرنا اتنا شدید تھا کہ ماڈل ٹاؤن میں ہونے والی قتل و غارت کی ایف آئی آر شہباز شریف، نواز شریف، اور دوسرے سہولت کاروں کے خلاف کٹ چکی تھی. آپکو یاد ہوگا کہ ماضی کے سیاستداں بھٹو کو ایک ایف آئی آر سے ہی پھانسی ہوئی تھی.

اب نواز شریف کو اپنی بربادی صاف نظر آرہی تھی. عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ 18دسمبر کو آخری بڑا لانگ مارچ پارلیمینٹ کی جانب ہوگا. اسکے بعد پارلیمنٹ نہیں رہے گی. یہ پاکستان تاریخ کا سب سے بڑا دھرنا اور احتجاج تھا، حکومت بلکل ختم ہونے جارہی تھی. اب نواز شریف کی بربادی کو روکنے کا ایک ہی حل تھا کہ کسی طرح عمران خان کا دھرنا ختم کروایا جائے لیکن عمران خان نے کہا تھا کہ ہم ساری عمر یہاں بیٹھے رہیں گیں، جب تک قاتلوں کو سزاء نہیں ملے گی، ہم یہاں سے نہیں جائیں گیں.

پھر بس وہی ہوا کہ عمران خان کا دھرنا ختم کروانے کے لیے پاکستان کی تاریخ کا سب سے افسوسناک واقع رونما کروا دیا گیا. لہٰذا 16 دسمبر 2014 کو ایک بھیانک حادثہ پیش آگیا. یاد رہے عمران خان نے 18 دسمبر کو حکومت گرانے کا اعلان کیا تھا اور پارلیمنٹ کی جانب لانگ مارچ کا بھی کہا تھا. عمران خان نے کہا تھا کہ یہ آخری دھرنا ہوگا اور اسکے بعد حکومت گر جائیگی. اے پی ایس کے بدترین حملے میں سیکورٹی کے کچھ اہلکار بھی ملوث تھے یعنی وہ لوگ جنہوں نے حملہ آوروں کو اندر آنے میں مدد کی. انکا کورٹ مارشل کیا جاچکا ہے، وہ کون تھے، کیا تھے، یہ سب پتا چل چکا ہے!

جیسے ہی حملہ ہوا، عمران خان نے فورا اپنا دھرنا ختم کر دیا. اب آپ بتائیں کہ اس حملے سے کس کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا؟ ہم آپکو بتاتے ہیں کہ سب سے زیادہ فائدہ تحقیقات کمیٹی کے مطابق نواز شریف کی حکومت کو ہوا جوکہ دو دن کی دوری پر ختم ہونے جارہی تھی. دوسری طرح نقصان کس کو ہوا؟ تحریک انصاف اور عمران خان کو.

اب آپکو ایک اور اہم بات بتاتے ہیں جسکا اس واقعے سے بہت گہرا تعلق ہے. فضل الرحمان نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران مستی میں آکر کہا کہ “عمران خان کی یہ مجال کہ وہ ہمارے ساتھ لڑے، آپ نے دیکھا نہیں کہ کس طرح ہم نے اسکا دھرنا ختم کروایا ہے” اس پر اینکر کی طرف سے پوچھا گیا کہ سر دھرنا تو پشاور اسکول حملے کی وجہ سے ختم کیا گیا، اس پر فضل الرحمان بولے کہ” آپ یہ چھوڑ دیں، ہم نے دھرنا تو ختم کروا کے دکھا دیا نا، بس اتنی بات ہی کافی ہے”.

پاکستان میں جتنے دہشتگرد اور حملہ آور ہیں وہ فضل الرحمان کو اپنا استاد مانتے ہیں. فضل الرحمان کا دھماکوں اور دہشتگردوں سے کیا تعلق ہے؟ یہ سب ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی کچھ دیر بعد ہی سامنے لے آئیگی!