موٹروے پولیس نے سعد رفیق کا چالان کر دیا، نئے پاکستان کی مثالی موٹروے پولیس نے عوام کا دل خوش کر دیا


ن لیگ کی مشکلات میں کمی نہ ہوسکی، موٹروے پولیس نے کہا سر اتنی جلدی کہاں کی ہے؟ آج موٹروے پر سابق وزیر ریلوے سعد رفیق کیساتھ کیا واقعہ پیش آیا؟ جان کر سب لیگی کارکنان پریشان ہوگئے.

تفصیل کے مطابق آج صبح تقریباً ساڑھے نو بجے راوی ٹول پلازہ کے قریب خواجہ سعد رفیق کا آورسپیڈنگ پر چالان کیا گیا. خواجہ سعد رفیق کی گاڑی کو جب موٹروے پولیس نے روکا تو سعد رفیق نے غصے کا اظہار کیا اور کہنے لگے کہ میں جلدی میں ہوں، تم نے گاڑی کو کیوں روکا؟ موٹروے پولیس اہلکار نے کہا کہ آپکی گاڑی کی رفتار 140 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے، جبکہ موٹروے پر حد مقرر رفتار 120 kmh ہے.

خواجہ سعد رفیق نے کہا میں اس لیے تیزی میں تھا، کہ مجھے اسمبلی کا سیشن لینا ہے. لیکن موٹروے پولیس نے ایک نہ سنی اور سابق وزیر ریلوے کی دونوں گاڑیوں وائٹ ٹویوٹا پراڈو (LED 3311) اور ٹویوٹا ویگو ڈالا (AHK 282) کا 750, 750 روپے چالان کاٹ دیا. جس پر خواجہ سعد رفیق نے کہا جو بھی کرنا ہے جلدی کرو اور اہلکاروں پر بہت برہم هوئے.

یہ تو یہ بات ہوئی کہ ن لیگ کے سعد رفیق ماضی میں خود قانون ساز رہے تو پھر اب خود قانون شکنی کرتے نظر آتے ہیں. یاد رہے اس سے پہلے بھی بہت سے سیاسے رہنماؤں کے چالان کیے جاچکے ہیں. الیکشن سے قبل سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی وورسپیڈنگ کی وجہ سے موٹروے پولیس نے 750 کا چالان کیا تھا.

موٹروے پولیس اپنی بےباکی اور بلا امتیاز کاروائیوں پر ہمیشہ داد وصول کرتی رہی ہے. معروف شخصیات کا چالان ہونے پر سب تجزیہ کاروں نے اس قدم کو خوش آئند کرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اب کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں.