اگر ہم ارد گرد پھیلی ہوئی بیماریوں کا جائزہ لے تو ہمیں معلوم ہوگا کہ اکثر بیماریاں غذا میں بے اعتدالی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے جس سے موٹاپا آتا ہے اور موٹاپا بذات خود ایک بیماری اور اس کی وجہ سے کئی جان لیوا بیماریوں کا ہو جانا ایک معمول کی بات ہوتی ہے ۔ اس لئے کھانے میں ہمیشہ اعتدال کو اختیار کر نا چاہئے تا کہ کسی بھی قسم کی بیماری کا خطرہ کم سے کم کیا جاسکے ۔ حال ہی میں ڈاکٹر رانگن چیٹر جے نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ کھانے کے لئے 8 کا سنہری اصؤل اپنا لے اس کے بعد آپ کو کبھی موٹاپے کی شکایت نہیں ہوگی اور نہ ہی وزن بڑھنے کا امکان ہوگا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں صبح 8 سے لے کر رات 8 تک کا وقت کھانے کے لئے مختص کرنا چاہئے یعنی اگر کچھ کھانا بھی ہو تو انہیں اوقات کو استعمال کرنا چاہئے ،۔ اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ رات کے وقت خصوصا معدہ کو اتنا وقت مل جاتا ہے کہ وہ کھانے کو اچھے طریقے سے ہضم کر سکے ۔ اور اگر وقت زیادہ ہو جیسے 12 گھنٹے تو اس دوران معدے میں مفید بیکٹیریا بھی پیدا ہونے لگ جاتا ہے جو کہ کھانے کو جلدی ہضم کرنے میں مدد گار ہوتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ موٹے لوگوں کی عادات کے مطالعے سے معلوم ہوا کہ یہ کسی بھی وقت کھانے کے عادی ہوتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے ان کا کھانا ٹھیک سے ہضم نہیں ہوتا اور اس کی وجہ سے ان کو موٹاپا لگ جاتا ہے جس سے بعد میں بہت سی بیماریاں جنم لیتی ہے ۔ ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ اگر صحت مند زندگی گزارنی ہے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ اچھا کھائے تھوڑا کھائے اور رات کو 8 بجے کے بعد کچھ بھی مت کھائے ۔