آپ ﷺ کے پسندید مشروبات


رسول اللہ ﷺ کو مشروبات میں شہد بے حد پسند تھا ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ اپنے لئے صبح پانی میں شہد ملاتے اور اس کو پی جاتے ۔ جب دن کا کچھ حصہ گزر جاتا تو بھوک لگ جاتی اور جو گھر میں ہوتا تناول فرماتے ۔ آپ ﷺ کی اس پسند کو دیکھ کر حضرت زینب آپﷺ کے لئے خصوصی طور پر شہد رکھتی جس کی وجہ سے آپ ﷺ ان کے پاس کچھ زیادہ وقت شام کے وقت رہ لیتے ۔ جس سے باقی ازواج مطہرات کو شکایت رہتی ۔ اسی کی وجہ سے قرآن کی سورۃ بھی نازل ہوئی ۔ ایسے ہی آپ ﷺ کو پینے میں ستو ملا پانی بھی بہت پسند تھا ۔ حدیث میں آتا ہے کہ آپ کے لئے ستو ملا پانی رکھا جاتا ۔ اگر وہ صبح کا ہوتا تو آپ رات کو پیتے اور اگر رات کو ہوتا تو صبح کے وقت ان کو پیا کرتے تھے ۔ ۔ ایسے ہی آُپ ﷺ کو نبیذ بے حد پسند تھی ۔ نبیذ دراصل پھلوں کا پانی ہوتا ہے اس کے بنانے کا طریقہ نہایت آسان ہوتا  ہے اور اس کے طبی فوائد بہت زیادہ ہوتے ہیں ۔ اس کو بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ کجھور یا پھر انگور یا کشمش کو گلاس پانی میں ڈالیں اور رات بھر پڑا رہنے کے بعد اس کو صبح پئے اس طرح کے وہ پھل اس میں اچھی طرح نچھوڑ لیں ۔ جو پانی باقی بچتا ہےاسے نبیذ کہتے ہیں ۔ یہ نبیذ آپ ﷺ کو بے حد پسند تھا ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ہم آپ ﷺ کے لئے مشکیزہ میں نبیذ بنایا کرتے تھے ۔ جسے آپ ﷺ بے حد رغبت سے پیا کرتے تھے ۔

پینے کی چیزوں میں آپ کو بہت پسند آنے والی چیز دودھ تھی ۔ آپ ﷺ سے مروی ہے کہ کبھی تین چیزوں کو مت لٹایا کرو۔ خوشبو ، دودھ اور تکیہ ۔ آپ ﷺ کو جب بھی دودھ مہیا کیا جاتا تو آپ ﷺ انکار نہ فرماتے اور رغبت سے پیا کرتے تھے ۔ ایک دفعہ حضرت ابو ھریرہ آپ کے ساتھ گھر گئے آپ ﷺ نے وہاں دودھ کا پیالہ دیکھا تو فرمایا یہ کس نے بھیجا ہے تو گھر والوں نے کہا کہ فلاں نے ہدیہ بھیجا ہے ۔ آپ ﷺ نے حضرت ابو ھریرہ کو حکم فرمایا کہ جا کر اصحاب صفہ کو بلاؤ میں نے ان کو بلایا تو آپ نے مجھے پیالہ دیا کہ ان سب کو پلاؤ ان سب حضرات نے پیٹ بھر کر دودھ پیا اس کے بعد مجھے فرمایا کہ پیو میں نے پیا تو آپ نے پھر فرمایا کہ اور پیو ۔ میں نے اور پیا یہاں تک کے خوب سیر ہو گیا تو آپ ﷺ نے میرے ہاتھ سے پیالہ لیا اور باقی ماندہ دودھ آپﷺ نے خود نوش فرمایا ۔دودھ کے علاوہ آپ ﷺ کو ٹھنڈا پانی بے حد پسند تھا ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ہم آپ ﷺ کے لئے سقیا نامی ایک چشمہ سے خاص پانی لاتے ۔ جو کہ مدینہ سے کافی دوری پر واقع تھا ۔ آپ ﷺ کھلے برتن یعنی پیالہ وغیرہ میں پانی نوش فرمایا کرتے تھے ۔ آپ ﷺ پیالہ کو منہ مبارک سے لگاتے اور ایک سانس پانی پینے کے بعد اللہ کی حمد بیان کرتے اور اس کے بعد دوسرے اور تیسے سانس میں پانی نوش فرمایا کرتے تھے ۔ اور ا س کے بعد پھر سے اللہ کی حمد بیان کرتے۔ آپ ﷺ اکثر بیٹھ کر پانی پیا کرتے تھے ۔ لیکن جب بیٹھنے کی مناسب جگہ نہ ہوتی تو کھڑے ہو کر بھی پانی پیا کرتے تھے۔