زندگی میں ایک کام جس کا بڑھاپے میں لوگوں کو سب سے زیادہ پچھتاوا ہوتا ہے


انسان کی بہت سی خواہشات ایسی ہوتی ہیں جن کی تکمیل وہ اپنی زندگی میں نہیں کر سکتا اور بڑھاپے میں وہ ادھوری خواہشیں پچھتاوے کا روپ دھار کر تا دمِ مرگ اس کے ساتھ رہتی ہیں اور ”کاش! میں نے ایسا کیا ہوتا یا ایسا نہ کیا ہوتا“ جیسے فقرے انسان کے دماغ میں سرسراتے رہتے ہیں۔ گزشتہ دنوں برطانیہ میں محققین نے ایک سروے کیا جس میں انہوں نے یہ پتا چلانے کی کوشش کی کہ انسان کو بڑھاپے میں سب سے زیادہ پچھتاوا کس بات پر ہوتا ہے۔ سروے میں انہوں نے ایسی 50چیزوں کی فہرست تیار کی جن پر انسان بڑھاپے میں سب سے زیادہ پچھتاتا ہے۔سروے کے دوران سب سے زیادہ اس بات پر پچھتاوے کا اظہار کیا گیا کہ ”ہم زندگی میں زیادہ رقم کی بچت کرنے میں ناکام رہے۔“

سروے میں سب سے زیادہ 35فیصد لوگوں نے کہا کہ اگر انہیں دوبارہ زندگی ملے تو وہ زیادہ سے زیادہ رقم جمع کریں گے۔ ان لوگوں کا کہنا تھا کہ رقم جمع نہ کرنا ان کی زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی۔31فیصد کا کہنا تھا کہ انہوں نے خود کو ”فٹ“ رکھنے کے لیے زندگی میں بہت زیادہ ورزش کی جس پر انہیں پچھتاوا ہے، اگر انہیں دوبارہ زندگی ملے تو وہ اس قدر ورزش نہیں کریں گے۔ تیسرے نمبر پر وہ لوگ تھے جنہوں نے زندگی بھر خود کو کام میں غرق کیے رکھا اور اپنے لیے وقت نہیں نکال پائے۔ 23فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ اگر انہیں دوبارہ زندگی ملی تو وہ پہلے سے زیادہ بااعتماد رہیں گے اور اضافی وقت نکال کر سفر کریں گے۔