ایران کی سرفہرست ’شاطر‘ جسے سکارف پہننے سے انکار پر ٹیم سے نکال دیا گیا تھا، اب امریکہ کی جانب سے کھیلے گی جس کا اعلان یو ایس چیس فیڈریشن کی جانب سے کیا گیا ہے۔
کہ تہران میں پیدا ہونے والی 19 سالہ دورسا درخشانی پر جبرالٹر چیس فیسٹیول میں سکارف پہن کر کھیلنے سے انکار پر پابندی عائد کر دی گئی تھی جس کے بعد وہ امریکہ منتقل ہو گئی۔ وہاں اس نے سینیٹ لوئس یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور سکول کی ٹیم کی جانب سے کھیلنے لگی تاہم اب وہ قومی سطح پر امریکہ کی نمائندگی کریں گی۔
اس اعلان پر درخشانی نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”مجھے بہت اچھا لگ رہا ہے۔۔۔ ایسی فیڈریشن کیلئے کھیلنا بہت اچھا ہے جس نے مجھے خوش آمدید کہا اور میری حمایت کی۔“
گزشتہ ہفتے امریکی ریڈیو پر گفتگو کرتے ہوئے درخشانی کا کہنا تھا کہ ”اب میں ایک مستحکم ٹرینر اور ٹیم کی منتظر ہوں اور گرینڈ ماسٹر بننے کی خواہشمند ہوں۔“
درخشانی نے انٹرنیشنل شطرنج کی عالمی فیڈریشن سے ماسٹر اور ویمن گرینڈ ماسٹر کے اعزازات بھی حاصل کر رکھے ہیں۔ واضح رہے کہ جبرالٹر مقابلوں کے بعد شطرنج سے متعلق ایران کی فیڈریشن نے حجاب نہ پہننے پر درخشانی پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
فیڈریشن کی جانب سے درخشانی کے بھائی پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی جس نے ایک اسرائیلی کھلاڑی کیساتھ مقابلہ کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے قومی ریڈیو پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس سے پہلے بھی سکارف پہنے بغیر کھیل چکی ہیں اور سمجھتی ہیں کہ اس پابندی کے پیچھے کوئی اور وجہ ہے۔