اکبر بادشاہ کا ایک وزیر تھا بیر بل ۔ ایک دن اس نے بادشاہ سے کہا دنیا میں 100 میں سے 99 آدمی اندھے ہوتے ہیں ۔ بادشاہ کو اس کی بات پر حیرت بھی ہوئی اور غصہ بھی آیا اور حکم دیا کہ اپنی اس بات کو ثابت کرو ورنہ سزا کے لیے تیار ہو جاؤ ۔
بیر بل نے کہا حضور حکم کی تعمیل ہوگی ۔ اگلے روز بیر بل شاہراہ عام پر بیٹھ کر چار پائی بننے لگا اور ایک آدمی ساتھ بٹھا لیا جس کو حکم تھا کہ ایک فہرست اندہوں کی تیار کرنی ہے اور ایک دیکھنے والوں کی ۔ایک آدمی آیا اس نے کہا بیر بل کیا کر رہے ہو ؟۔بیر بل نے اسے جواب دینے سے پہلے اپنے معاون کو کہا اسکانام اندھوں میں لکھ دو ۔پھر اسے جواب دیا چار پائی بن رہا ہوں ،
یوں لوگ آتے گئے پوچھتے گئے بیر بل کیا کر رہے ہو اور اندھوں میں اپنا نام لکھواتے گئے ۔ اتنے میں شاہی قافلہ گذرا تو بادشاہ نے پوچھا بیربل کیا کر رہے ہو ۔ بیر بل کے معاون نے بادشاہ کا نام بھی اندھوں میں لکھ دیا ۔ اتنے میں ایک آدمی آیا اور اس نے پوچھا خیریت ہے بیربل چار پائی کیوں بن رہے ہو ؟ بیر بل نے معاون سے کہا اس کا نام دیکھنے
والوں میں لکھو اور پھر بادشاہ کی طرف متوجہ ہو کر کہا ۔عالی جناب فہرست دیکھ لیجیے جس میں آپ کا نام بھی شامل ہے کہ سب لوگ یہ دیکھ رہے تھے کہ میں چار پائی بن رہا ہوں لیکن انہیں اپنی بصارت پر یقین نہیں تھا گویا اندھے تھے اس لیے مجھ سے پوچھتے تھے کیا کر رہے ہو ۔صرف ایک شخص آیا جسے اپنی بصارت پر یقین تھا اس نے مجھ سے تصدیق نہیں چاہی بلکہ چار پائی بننے کی وجہ پوچھی ۔
..