اس سے قبل ناشتہ چھوڑدینے کے انتہائی مضر اثرات سامنے آتے رہے ہیں. اب تازہ خبر یہ ہے کہ ناشتہ ترک کرنے سے دل کے امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے.
اگر کوئی ناشتہ چھوڑنے کو اپنا معمول بنالے تو اس سے دل کی شریانیں سخت اور تنگ ہوجاتی ہیں کیونکہ ان کے اندر پلاک جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے. امریکن جرنل آف کارڈیالوجی میں شائع ہونے والی حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اچھی طرح ناشتہ کرنا دل کے لیے بہت ضروری ہے اور اس سے وزن برقرار اور کولیسٹرول قابو میں رہتا ہے. یہ پہلی تحقیق ہے جو ظاہر کرتی ہے کہ کس طرح ناشتہ چھوڑنا دل کی شریانوں کو اس قدر متاثر کرتا ہے کہ وہ دل کے امراض کی وجہ بن جاتی ہیں اور ایک مرض ایتھروسکلیروسس کو جنم دیتی ہیں جس میں شریانیں سخت ہوتی جاتی ہیں. ماؤنٹ سینائی اسپتال برائے قلب اور امریکن جرنل آف کارڈیالوجی کی ایڈیٹر ویلنٹائن فوسٹر کہتی ہیں کہ ناشتے کو نظر انداز کرنے کی عادت ’مکمل طور پر منفی طرزِ زندگی کی وجہ بنتی ہے. ہماری نئی تحقیق بتاتی ہے کہ یہ عادت دل کے امراض کو کس طرح جنم دیتی ہے.‘ اس سروے میں ایسے مرد و خواتین کو شامل کیا گیا جو ہر قسم کے قلبی عارضے سے پاک تھے. ان سے غذا، روزانہ کیلوریز اور خصوصاً ناشتے کے بارے میں پوچھا گیا. پھر انہیں تین گروہوں میں تقسیم کیا گیا. پہلا گروہ صبح باقاعدہ ناشتہ نہیں کرتا تھا اورناشتے کی صرف پانچ فیصد کیلوریز ہی معدے میں اتارتا تھا یعنی ایسے افراد ایک کپ کافی، چائے یا جوس وغیرہ پیتے تھے. دوسرے گروہ والے ناشتے کی صرف 20 فیصد کیلوریز استعمال کرتے تھے جن میں کم غذائیت والا ناشتہ شامل ہے. 4000 شرکا میں سے صرف 3 فیصد اپنی توانائی کا 70 فیصد ناشتے میں لے رہے تھے جبکہ 27 فیصد باقاعدہ اور درست ناشتہ لے رہے تھے. اگر موازنہ کیا جائے تو بھرپور ناشتہ کرنے والوں کے مقابلے میں ناشتہ چھوڑدینے یا کم غذائیت والے ناشتہ استعمال کرنے والوں میں شریانوں کی سختی زیادہ نوٹ کی گئی
. اس کے علاوہ ناشتے سے بھاگنے والے افراد میں دل کی بیماری سے قبل کچھ بایومارکر بھی دیکھے گئے جو مستقبل میں کسی بڑی قلبی بیماری کی وجہ بن سکتے ہیں. ایک اور خطرناک بات یہ ہے کہ ناشتہ ترک کرنے والے شرکا میں کولیسٹرول بلند، خون کی چکنائی زیادہ ، کمر کا گھیر بڑا اور باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) بھی خطرناک تھا. صبح نہار منہ ان کے خون میں شکر کی مقدار بھی اوپر کی طرف جارہی تھی. ماہرین نے یہ بھی کہا کہ ناشتہ چھوڑنا زندگی میں توازن اور نظم و ضبط کو بھی نقصان پہنچاتا ہے. ایسے لوگ الم غلم کچھ نہ کچھ کھاتے رہتے ہیں اور مزید بیمار بھی رہتے ہیں.
..