ترکی میں 18سالہ اتیرا ایسین نامی لڑکی نے چند روز قبل ’مس ترکی‘ کے مقابلے میں حصہ لیا اور جیت کا تاج اپنے سر پر سجایا لیکن اسے تاج پہنائے جانے کے چند روز بعد ہی اس کے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر ایک ایسی شرمناک ٹویٹ کا انکشاف ہوا کہ مقابلے کی انتظامیہ نے فوراً اس سے تاج واپس چھین لیا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق اتیرا ایسین نے اپنی اس ٹویٹ میں گزشتہ برس ہونے والی ناکام فوجی بغاوت میں جاں بحق ہونے والے افراد کا تمسخر اڑایا تھا۔
ٹویٹ میں ایسین نے اپنے حیض کے خون کو ان شہیدوں کے خون سے تشبیہ دیتے ہوئے لکھا کہ ”آج صبح ہی میرا خون جاری ہوا ہے اور آج 15جولائی کے شہیدوں کا دن منایا جا رہا ہے۔ میں ان شہیدوں کے خون نمائندگی کرتے ہوئے (حیض کا)خون بہا کر یہ دن منا رہی ہوں۔“ایسین کی اس شرمناک ٹویٹ کے انکشاف پر مقابلہ حسن کی انتظامیہ نے ایک طویل میٹنگ کی اور اس سے تاج واپس لینے کا فیصلہ کیا جس پر فوراً عملدرآمد کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ ایسین یہ مقابلہ جیتنے کے بعد روس میں ہونے والے عالمی مقابلہ حسن میں ترکی کی نمائندگی کرنے جا رہی تھی جو اب ممکن نہیں رہا۔