پاکستان کے بیشتر شہروں میں کپورے اور گردے کی کٹاکٹ کھانے کا رواج پایا جاتا ہے


پاکستان کے بیشتر شہروں میں کپورے اور گردے کی کٹاکٹ کھانے کا رواج پایا جاتا ہے اور گردے کپورے کھانے والوں کاماننا ہے کہ اس سے جنسی قوت میں اضافہ ہوتا ہے ،یہ بات حقیقت میں فرسودہ ہے ، جبکہ اسلام میں کپورے کھانا حرام ہے۔جامعہ علوم اسلامیہ کے دارالاافتاء نے اس حوالے سے فتویٰ دے رکھا ہے کہ جانوروں کے کپورے کھانا

مسلمانوں کیلئے حرام غذا ہے۔اس فتویٰ کی رو سے ٹکاٹک ،کٹا کٹ کپورے کھاناجائز نہیں ہے۔ شرعی نصوص میں حیوان کے جن سات اعضاء کے کھانے سے منع کیا گیا ہے ان میں کپورے بھی شامل ہیں۔ اس ممانعت کو بعض اہلِ علم حرام سے تعبیرکرتے ہیں اور بعض مکروہ تحریمی سے جبکہ فقہاء احناف نے مکروہ تحریمی لکھا ہے اور اصولی لحاظ سے مکروہ تحریمی کہنا ہی درست ہے۔واضح رہے کہ مکروہ تحریمی وہ عمل ہے جس کا ترک کرنا ضروری ہو اور اس کام کو کرنا لازماً ممنوع ہو ۔