عاصم سلیم باجودہ کا معاون خصوصی برائے اطلاعات کے عہدے سے مستعفی ہونیکا اعلان


خود پر انگلیاں اٹھتی دیکھ کر عاصم سلیم باجودہ سے رہا نہ گیا اور انہوں نے بلاخر یہ فیصلہ لیا ۔عاصم سلیم باجودہ کا معاون خصوصی برائے اطلاعات کے عہدے سے مستعفی ہونیکا اعلان بطور چیئرمین سی پیک اتھارٹی کام کرتا رہونگا ‘ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں اپنے مستعفی ہونیکا کہونگا ‘ میرا فوکس ایک طرف ہونا چاہیے تاکہ ملک کی مزید خدمت کر سکو ‘اپنے اوپر لگے تمام الزامات کو غلط ثابت کرونگا ‘ سیاست سے تعلق نہیں نہ حصہ بننا چاہتا ہوں ‘ نجی ٹی وی پر گفتگو . معاون خصوصی و چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے خود پر اور فیملی پر لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ الحمدللہ میری ساکھ کونقصان پہنچانےکی کوشش بےنقاب ہوگئی

.ٹوئٹر پر جاری بیان میں عاصم سلیم باجوہ نے لکھا کہ الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہوں، احمدنورانی نے میرے خلاف نامعلوم ویب سائٹ پرجھوٹی خبرلگائی،جھوٹی خبر میں بطور معاون خصوصی ظاہر اثاثوں کوغلط قرار دیا گیا. عاصم باجوہ نے بتایا کہ 22جون2020کو اثاثےڈیکلیئر کیےاس وقت اہلیہ کسی بزنس میں حصہ دارنہیں تھیں، اہلیہ نےیکم جون2020تک اپنےتمام انویسٹمنٹ سےدستبردارہوچکی تھیں جس کی تصدیق امریکا میں موجودآفیشل ریکارڈسےکی جاسکتی ہے. چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ اہلیہ نےانویسٹمنٹ میری کی ہوئی18سال کی جمع پونجی سےکی اور 18سالہ شراکت داری میں اہلیہ کا حصہ19ہزار 492ڈالر تھا، ایک مرتبہ بھی اسٹیٹ بینک کےقوائدوضوابط کی خلاف ورزی نہیں کی،

خبرمیں لکھاگیاکہ باجکو،ایل ایل سی کمپنی کی تمام بزنس کی پیرنٹ کمپنی ہے،یہ خبرغلط ہےکیونکہ باجکوایل ایل سی کسی بھی کمپنی کی پیرنٹ کمپنی نہیں. عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ 18سال میں بھائیوں نے70ملین ڈالرکی سرمایہ کاری کی، بھائیوں نےجوسرمایہ کاری کی اس میں60ملین ڈالربینکوں سےلیےگئے، مجموعی طورپربھائیوں اوراہلیہ کی ذاتی سرمایہ کاری 73ہزار 950 ڈالر تھی، کمپنیوں میں بھائیوں کی ذاتی سرمایہ کاری 54 ہزار 458 ڈالر تھی. چیئرمین سی پیک اتھارٹی کے مطابق پانچوں بھائی میں سےکوئی بھی میرےزیرکفالت نہیں،پانچوں بھائیوں کی ذاتی سرمایہ کاری کاتمام دستاویزی ریکارڈموجودہے، کاروبارمیں بھائیوں اوراہلیہ کےعلاوہ50دوسرےسرمایہ کاربھی ہیں، الزام لگایاگیاکہ بیٹےکی سیون بلڈرزکےنام سےکمپنی رجسٹرڈہے، شروع سےکمپنی نےکوئی کاروبارنہیں کیاصرف کاغذپرموجودہے.

عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ الزام لگایاگیاکہ بیٹےنےہمالیہ پرائیویٹ لمیٹڈکےنام سےکمپنی رجسٹرڈکی، ہمالیہ لمیٹڈ چھوٹی کمپنی ہےجس نے3سال میں5لاکھ سےکم کامنافع کیا، ہمالیہ لمیٹڈمیں میرےبیٹےکی نصف شراکت داری ہے، بیٹےکی موچی کاڈوینرز نام پرکمپنی ہےجو5سال سےخسارےمیں ہے، بلوچستان میں تعیناتی میں کرپٹن نامی کمپنی سےمتعلق الزامات لگائےگئے،کسی نےچیک نہیں کیاکرپٹن نامی کمپنی ایف بی آرمیں2019سےرجسٹرڈہے، کرپٹن نامی کمپنی نےکبھی بینک اکاؤنٹ کھولانہ کبھی لیزحاصل کی. ان کے بقول بیٹےکی ایڈوانس مارکیٹنگ نامی کمپنی سےمتعلق الزامات بھی غلط ہیں، ایڈوانس مارکیٹنگ نامی کمپنی نے بھی آج تک کوئی کاروبارنہیں کیا، سیون کمپنی سےمتعلق امریکامیں جائیدادخریدنےکاالزام لگایاگیا صحافی اگرزحمت کرتاتوپتہ چلتاجائیدادمحض31ہزارڈالرمیں لی گئی،جائیداداصل میں چھوٹامکان ہےجوبیٹوں نےذاتی کمائی سےخریدی.اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس سیکشن میں ضرور کریں ۔