بالی ووڈ کی تنگ نظر اداکارہ کنگنا رناوت کا شمار بھارت کی ان اداکاراؤں میں ہوتا ہے جو اپنے کام کی وجہ سے نہیں بلکہ متنازع بیانات دینے کی وجہ سے خبروں میں زیادہ رہتی ہیں۔ کبھی وہ نیپوٹزم کو لے کر بھارتی پروڈیوسروں اور فنکاروں کے پیچھے پڑجاتی ہیں اورکبھی پاکستان کے خلاف بیانات دے کر۔کنگنا رناوت کا سب سے پسندیدہ موضوع پاکستان اور مسلم مخالف بیان دینا ہے اور شاید وہ جانتی ہیں کہ پاکستان کے خلاف بیان دینے سے انہیں جو سستی شہرت ملے گی وہ شاید کسی اور موضوع پر بات کرنے سے نہیں ملے گی۔ لہذا انہوں نے ایک بار پھر بھارتی مسئلے میں بلاوجہ پاکستان اور مسلمانوں کو شامل کرکے ثابت کیا ہے کہ وہ پاکستان اور مسلمانوں کے کس قدر مخالف ہیں۔حال ہی میں سنجے دت اور عالیہ بھٹ کی فلم ’’سڑک2‘‘ کا ٹریلر ریلیز ہوا ہے جس میں روہت جیسوال نامی بھارتی فلمی تجزیہ نگار نے مسلمانوں کے خلاف اپنی بھڑاس نکالتے ہوئے کہا کہ ٹریلر میں عالیہ بھٹ کہتی ہوئی نظر آرہی ہیں کہ ’’ان گرو کی وجہ سے میں نے کسی اپنے کو کھویا ہے‘‘ کیا یہاں لفظ ’’گرو‘‘ کی جگہ ’’مولوی‘‘ یا ’’پادری‘‘ سے تبدیل کیا جاسکتا ہے
Nice observation, can they replace Guru with Maulavi and Kailash scandal with Macca scandal?Does Sadhus lynchings have something to do with these prejudices? Why Pankistani Pimps are allowed to spread religious hate and prejudices in Bharat? -KR #Sadak2 #sadak2trailer https://t.co/cZUvqXftzu
— Team Kangana Ranaut (@KanganaTeam) August 12, 2020
۔روہت جیسوال نامی شخص نے یہ ٹوئٹ کرکے بتادیا کہ اس کے دل میں مسلمانوں کے خلاف کتنی نفرت ہے تاہم کنگنا رناوت تو اس شخص سے بھی دو ہاتھ آگے چلی گئیں انہوں نے اس ٹوئٹ کے لیے روہت جیسوال کی تعریف کی اور ایک بھارتی مسئلے میں بلاوجہ پاکستان اور مسلمانوں کے مقدس مقام کو درمیان میں لاتے ہوئے کہا کیا یہ گرو کو مولوی سے اور کیلاش اسکینڈل کو ’’مکہ اسکینڈل‘‘سے تبدیل کرسکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کیوں بھارت میں کچھ پاکستانی ایجنٹس کو مذہبی نفرت اور تعصب پھیلانے کی اجازت ہے؟ ’’سڑک2‘‘ کے ٹریلر یا ریلیز سے پاکستان کا کوئی لینا دینا نہیں لیکن اس کے باوجود کنگنا کا یہ بیان ان کی سوچ کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ کتنی تنگ نظر ہیں اور پاکستان اور مسلمانوں کے کس قدر مخالف ہیں۔تاہم پاکستانی فنکاروں نے کنگنارناوت کے اس ٹوئٹ کا بھرپور جواب دیا۔ اداکار منیب بٹ نے انسٹاگرام پر لکھا یہ ہندو توا انتہا پسند لوگ بھارت کا بہت بڑا مسئلہ ہیں۔
بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کو مودی کے ان بھکتوں کے خلاف سخت قدم اٹھانا چاہیئے۔ یہ ان لوگوں کے اپنی ناکامی کو چھپانے اور عوام میں مقبول رہنے کے انتہائی گھٹیا طریقے ہیں کہ مسلمانوں کے خلاف بولو، پاکستان کو برا بولو اور واہ واہ کرواؤ۔منیب بٹ نے مزید کہا پڑھے لکھے اور سیکولر بھارتیوں ہمیں آپ سے ہمدردی ہے۔ کنگنا رناوت کو پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دینے کے لیے شرم آنی چاہیئے۔
Why does Pakistan get dragged into all ur arguments?🤦🏻♀️ It serves no purpose, but takes away frm ur mission to rightly get justice for SSR, fight nepotism, ur own internal state politics & curb religious hatred & prejudice. Justice cant be achieved by propagating regional hatred🙏🏼 https://t.co/vI4VkvalgW
— Momina Mustehsan (@MominaMustehsan) August 13, 2020
’’اور زیادہ مسئلہ ہے تو اس بار ادرک والی چائے پلائیں گے الائچی ڈال کر، بھیجو ابھی نندن کو‘‘۔منیب بٹ نے ٹوئٹر پر بھی کنگنا رناوت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کیوں بھارتی پاکستان کے لیے اس قدر جنونی ہیں اور ان کا بیوقوف میڈیا بھارتیوں کی اصل ذہنیت کی بالکل درست عکاسی کرتا ہے۔ ’’زیادہ مسئلہ ہے پاکستان سے تو بھیجو پائلٹ چائے تیار ہے
Why are they so obsessed with Pakistan their stupid media reflects the true image of their mentality, Zyada masla h Pakistan se tu bheju koi pilot Tea is ready. https://t.co/MXn9X6IWtH
— Muneeb Butt (@muneeb_butt9) August 13, 2020