پاکستا نیوں کے لیے سوال اور اداکاروں کے منہ پر تماچہ کیا پاکستان میں کسی ادکارہ کو اس قابل بھی نہیں سمجھا جاتا ۔رواں برس اپریل میں پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر نشر ہونے والے ترک ڈرامے ‘ارطغرل غازی کو سرکاری ٹی وی پر چلانے پر بھی شوبز و سیاسی شخصیات نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔جن شوبز شخصیات نے ترک ڈرامے کو سرکاری ٹی وی پر چلانے پر برہمی کا اظہار کیا تھا ان میں اداکار یاسر حسین بھی شامل تھے۔شوبز و سیاسی شخصیات کی جانب سے ڈرامے کو سرکاری ٹی وی پر چلانے کی تنقید اپنی جگہ لیکن اس کے باوجود ترک ڈرامے نے پاکستان میں مقبولیت کے نئے ریکارڈز بنائے اور ڈرامے کی کاسٹ بھی ملک میں مقبول ہوگئی۔ڈرامے کی کاسٹ کے مقبول ہونے کے بعد پاکستان میں سب سے زیادہ شہرت ڈرامے کی مرکزی اداکارہ ایسرا بلگچ کو ملی جنہوں نے ڈرامے میں ‘حلیمہ سلطان کا کردار ادا کیا تھا۔ایسرا بلگچ کی شہرت کو دیکھتے ہوئے چند پاکستانی برانڈز نے اداکارہ کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا تھا، جس کا انکشاف خود اداکارہ نے رواں ماہ کے آغاز میں ڈان آئیکون کو دیے گئے انٹرویو میں بھی کیا تھا۔اداکارہ نے بتایا تھا کہ وہ جلد تین پاکستانی برانڈز کے ساتھ کام کرتی دکھائی دیں گی
، جس کے بعد اداکارہ کے ساتھ مزید برانڈز نے کام کرنے کی خواہش ظاہر کی۔پاکستانی برانڈز کی جانب سے اداکارہ کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کے بعد ایسرا بلگچ نے اردو میں اپنے سوشل میڈیا پیغام میں بتایا تھا کہ پاکستان میں وہ کسی بھی انتظامی کمپنی کے ساتھ کام نہیں کرتیں، ان کے ساتھ کام کے خواہش مند حضرات ترکی میں ان کی شراکت دار کمپنی سے رابطہ کریں۔ایسرا بلگچ کی مقبولیت کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے بھی ٹوئٹر پر مداحوں سے رائے طلب کی تھی کہ اگر ‘حلیمہ سلطان کو کرکٹ ٹیم کا برانڈ ایمبیسڈر مقرر کیا جائے تو کیسا رہے گا؟جاوید آفریدی کی ٹوئٹ کے بعد ایسرا بلگچ نے بھی ان کی ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے لکھا تھا کہ جلد پاکستانی مداحوں کو اچھی خوش خبری سننے کو ملے گی۔خیال کیا جانے لگا تھا کہ ایسرا بلگچ کو جلد ہی پشاور زلمی کا برانڈ ایمبیسڈر مقرر کیا جائے گا،
تاہم کرکٹ ٹیم کے اعلان سے قبل ہی معروف چینی موبائل کمپنی کیو نے اداکارہ کو پاکستان میں سفیر مقرر کرنے کا اعلان کردیا۔کیو موبائل پاکستان نے 12 جولائی کو اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں تصدیق کی کہ کمپنی نے ترک اداکارہ کو اپنا برانڈ امبیسڈر مقرر کیا ہے۔اداکارہ کو سفیر مقرر کیے جانے کے بعد جہاں ان کے مداح خوش دکھائی دیے، وہیں چند پاکستانی شوبز ستارے اس فیصلے پر نالاں بھی دکھائی دیے اور سب سے زیادہ اداکار یاسر حسین نے برہمی کا اظہار کیا۔یاسر حسین نے ایسرا بیلگچ کو پاکستانی موبائل کا سفیر مقرر کرنے پر انسٹاگرام اسٹوریز میں سوالات اٹھائے کہ کیا کوئی پاکستانی اداکارہ اس قابل نہیں تھی
کہ انہیں امبیسڈر مقرر کیا جائے؟یاسر ٰحسین نے مداحوں سے سوال کیا کہ کیا انہیں لگتا کہ پاکستانی برانڈ کی سفیر پاکستانی اداکارہ ہی ہونی چاہیے؟ نہ بھارتی، نہ ترکش، ساتھ ہی انہوں نے پاکستان زندہ آباد کا نعرہ بھی لگایا۔یاسر حسین نے اپنی ایک اور اسٹوری میں لکھا کہ کیا ماہرہ، صبا، سونیا، منال، ایمن، امر زارا، ہانیہ، ثنا، یمنیٰ، ارمینا، سارہ اور حرا، کیا ان میں سے کوئی بھی اس قابل نہیں کہ وہ پاکستانی برانڈ کی امبیسڈر بن سکیں۔یاسر حسین نے ایک بار پھر پاکستان زندہ آباد کا نعرہ لگاتے ہوئے مداحوں پر زور دیا کہ وہ پاکستانی اداکاروں کو سپورٹ کریں۔ساتھ ہی یاسر حسین نے اپنی اسٹوری میں وضاحت کی کہ انہوں نے اہلیہ اقرا عزیز کا نام اس لیے نہیں لکھا، کیوں کہ وہ پہلے ہی ایک موبائل برانڈ کی سفیر ہیں۔یاسر حسین کے سوالات پر جہاں کچھ مداح ناراض دکھائی دیے، وہیں کچھ نے ان سے اتفاق بھی کیا۔یاسر حسین کی جانب سے ترک اداکارہ کو پاکستانی برانڈ کی سفیر مقرر کرنے پر برہمی کا اظہار کرنے کی اسٹوریز کو اداکارہ ایمن خان اور منال خان نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کیا۔ایمن خان نے یاسر حسین سے ترک اداکارہ کو پاکستانی برانڈ کی سفیر مقرر کرنے پر اتفاق کیا جب کہ منال خان کا کہنا تھا کہ اگرچہ یاسر درست کہہ رہے ہیں مگر کچھ لوگ انہیں ضرور غلط ثابت کریں گے۔۔اس بارے میں اپنی رائے کااظہار کمنٹس سیکشن میں ضرور کریں ۔