حکومت نے مندر بنانے کی تیاری شروع کی ہے ۔ جس کے لئے زمین بھی الاٹ کر دی گئی ہے ۔ لیکن سوشل میڈیا پر بحث گرم ہے کہ کیا یہ مندر بننا چاہییے یا نہیں ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں مندر کی تعمیر کے خلاف درخواست پر سی ڈی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے مقامی وکیل چوہدری تنویر اخترکی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 9 میں مندر کی تعمیر کے لئے دی گئی زمین واپس لی جائے، ہندو مندر کی تعمیر کے لئے تعمیراتی فنڈز بھی واپس لیے جائیں، سید پور ویلج میں پہلے سے مندر موجود ہے، حکومت اس کی تزئین و آرائش کرسکتی تھی،
ایچ نائن میں مندر کو دی گئی زمین اسلام آباد کے ماسٹر پلان کی خلاف ورزی ہے۔دوستو امید ہے آپ کو ہماری پوسٹ پسند آئی ہو گی کمنٹس میں ضرور بتائیں کیا یہ مندر بننا چاہیے یا نہیں ہمیں آپ کے فیڈ بیک کا انتظار رہے گا ۔ اس پوسٹ کو دوستوں کیساتھ بھی شئیر ضرور کریں ۔