ماسک نہ پہننے پر جرمانوں کے بعد دو مہینے قید کی سزا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس میں سپیشل مجسٹریٹس کو اختیارات دے دئیے گئے ہیں اور اس پر آج سے سختی سے عملدرآمد کا حکم دیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر کورونا کے پھیلاءو میں تیزی اور سنگینی آنے کے باعث ماسک پہننے کو لازمی قرار دینے کے حکم پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے انتہائی سخت اقدام اٹھانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس میں گھر سے نکلتے ہی ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے اور اس میں شہریوں کی جانب سے کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت کو ملحوظ خاطر نہ لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ماسک نہ پہننے پر موٹر سائیکل سواروں ، رکشہ ڈرائیورز اور گاڑی سواروں کو 300 سے 500 روپے جرمانہ کرنے کے ساتھ ساتھ مزید سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں ماسک نہ پہننے پر سپیشل مجسٹریٹوں کو دو ماہ تک قید سنانے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس، سٹی ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو ماسک نہ پہننے پر پہلے مرحلہ میں جرمانے کرنے کے اختیارات دئیے گئے ہیں جبکہ دوسرے مرحلہ میں سپیشل مجسٹریٹس کو دفعہ 144 کے تحت دو ماہ قیدکی سزا دینے کے اختیارات دئیے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر ہوم ڈیپارٹمنٹ نے باقاعدہ اس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس پر عملدرآمد کے لئے سپیشل مجسٹریٹس کو احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں
جس کے بعد آج سے سپیشل مجسٹریٹس ماسک نہ پہننے والوں کو دفعہ 144 کے تحت دو ماہ کے لئے جیل بھجوانے کے احکامات جاری کریں گے۔ دوسری جانب ماسک نہ پہننے پر جرمانوں کے بعد قید کی سزا دینے پر شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اب گھر سے نکلتے ہی ماسک پہننے کے باوجود جرمانوں کے بعد دو ماہ کی قید کی سزا سراسر زیادتی ہے جس پر حکومت کو نظرثانی کرنی چاہیے۔