کرونا ایک حقیقی بیماری ہے یا مسنوعی لیکن یہ تو طے ہے مریضوں کے مرنے کی اتنی بڑی تعداد غلط نہیں ہو سکتی ۔ مریض کورونا سے صحت یاب ہوگیا لیکن بیوی خوف کی وجہ سے چل بسی۔تفصیلات کے مطابق کورونا کے ایک مریض اپنے قرنطینہ کا احوال بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ گزشتہ ماہ اس وبا کا شکار ہوا لیکن مجھ جیسے کئی افراد اس موذی بیماری کو شکست دے کر صحتیاب ہونے میں کامیاب رہے۔
ایکسپو سینٹر کراچی کے قرنطینہ سینٹر میں میں رہنے کے دوران کئی تجربات دیکھے۔ایکسپو سینٹر میں میرے ساتھ ایک ایسا خاندان بھی تھا جن کے اہل محلہ نے محض اس وائرس میں مبتلا ہوجانے کی وجہ سے ان سے قطع تعلق کر لیا۔برسوں کے ساتھ رہنے والے ایک دوسرے کے لئے اجنبی بن گئے۔ایکسپو سینٹر میں سماج سےعلیحدگی کے دوران اس وقت شدید دکھ ہوا جب وہاں موجود ایک صاحب کی اہلیہ محض اس خوف سے دنیا سے چلی گئی تھی کہ ان کے شوہر کو کورونا ہو گیا ہے۔ان کی المناک موت کی وجہ ہمارے معاشرے میں کورونا کا پایا جانے والا خوف تھا۔
اپریل اور مئی میں یہ خوف عروج پر رہا لیکن اب جون آنے پر جہاں حکومتی سطح پر نرمی کی جا رہی ہے اس کے بعد لوگوں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔لیکن اب لوگ بے خوفی کی انتہا پر جا رہے ہیں۔واضح رہے کہ ملک بھر میں اب تک کورونا سے صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 58 ہزار 437 ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 5 ہزار 839 نئے کیسز کا اضافہ ہوا ہے۔دوستو امید ہے آپ کو ہماری پوسٹ پسند آئی ہو گی دوستوں کیساتھ شئیر ،کریں اور کمنٹس میں اپنے خیالات کا اظہار بھی ضرور کریں