ٹڈی دل پاکستان میں کیسے آئی ؟


آج کی پوسٹ بہت ہی اہم ہےجو ٹڈی دل کے بارے میںہے ۔ جس کا مسلئہ پاکستان کے کسانوں کو درپیش ہے ۔کیا یہ اللہ کا عذاب ہےاور پاکستان کی حکومت اس بارے میں کیا کر رہی ہے ؟ اقوام متحدہ پہلے ہی وارننگ دے چکا ہے عمران خان کی حکومت کو تیاری کر لیں فصلوں کی تباہ کاریاں ہو رہی ہے اور قحط پڑنے کا شدید خطرہ سر پڑ منڈلا رہا ہے۔ ایک طرف کرونا وائرس کا شور ہے اور دوسری طرف ٹڈی دل فصلیں اجاڑے چلے جا رہی ہے ۔ کیا یہ صرف محض ایک اتفاق ہے ؟

میرے خیال سے تو یہ ایک اتفاق نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کے عذاب کی ایک صورت ہے ۔ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ بھی ہے ۔ رسول اللہ ﷺ کی دعا ہے اس امت کے لئے جو اب تک بچے ہوئے ہیں ورنہ جو حالات اس قوم کے نظر آتے ہیں کچھ بعید نہیں تھی کہ ہماری شکلیں جانوروں میں تبدیل کر دی جاتیں ۔ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے کہ چھوٹے چھوٹے عذاب ایسے آئیں گے جیسے کسی تسبیح کا دھاگہ ٹوٹ جائے اور اس میں سے دانے ایک ایک کر کے اوپر نیچے گرنے لگ جائیں ۔ اللہ ہمیں معاف فرمائے ۔لیکن اگر آپ غور کریں تو آپ کو معلوم ہو گا کہ رمضان کے مہینے میں کیا ہوا ؟ جو قوم کرونا سے ڈری اور سہمی ہوئی تھی اچانک رمضان میں ڈر اور خوف اتر گیا ۔

جو قوم رات کو چھتوں پر آذانیں دے رہی تھی ۔ اس قوم نے ہی رمضان کومقدس ماہ سمجھنے کے بجائے کمائی کا سیز ن سمجھ کر وہ تباہی پھیری کہ غریب کےلئے روزہ رکھنا مشکل ہو گیا ۔ بحرحال ہم اگر اللہ کے اشارے کو نہ سمجھیں تو یہ عذاب ہمارا مقدر ہیں ، تڈی دل کے بارے میں کچھ آپ کو بتاتے چلیں ۔ ٹڈی دل آندھی کی طرح آتا ہے اور ایک لشکر کئی کلومیٹر پر پھیلے کھیتوں کو پلک جھپکتے اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے اور اس کے بعد کسان کچھ نہیں کر سکتا۔ ٹڈی دل اس کی آنکھوں کے سامنے اس کی فصل کا صفایا کر دیتا ہے اور یہ صرف منٹوں کی بات ہے۔پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لودھراں کے ایک گاؤں کے باسی اسلام خان نے یہ منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ چند روز قبل ٹڈی دل نے ان کی کپاس کی فصل پر حملہ کیا تھا جو انھوں نے حال ہی میں کاشت کی تھی۔ٹڈی ان کے رقبے پر صرف 25 منٹ کے لگ بھگ رکی ہو گی اور اس کے بعد ان کے 60 ایکڑ کے کھیت پر کہیں کہیں ہی کوئی کپاس کا پودا سلامت بچا ہو گا۔مزید دیکھئیے اس ویڈیو میں