امریکی صحافی سنتھیا رچی نے رحمان ملک کے بارے میں کیا کہا


آپ کو یاد ہو نوے کی دہائی میں ایک کتاب کو چرچا بہت سننے کو ملا تھا جس کا نام تھا پارلیمنٹ سے بازار حسن تک اس میں بہت نامی گرامی سیاستدانوں کے رنگین قصے موجود تھے ۔ اس کتاب کے آتے ہی ایک ایسا شور اٹھا جس نے بڑے بڑے سیاستدانوں کی نیندیں اڑا کر رکھ دیں ۔ اس کتاب پر بہت عرصہ تک پابندی بھی رہی لیکن پڑھنے والوں نے یہ کتاب پڑھ لی ۔ اور بہت سے سیاستدانوں کی اصلیت لوگوں پر واضع ہو گئی ۔ جس کے بعد لوگوں میں ان بھیڑ کے روپ میں جو بھیڑیے ہم پر حکومت کر رہے تھے ان سے متنفر بھی ہو گئے ۔

لیکن آج دور تبدیل ہو چکا ہے ۔ بہت سے قصے جو کتابوں میں دیکھنے کو ملتے تھے اب وہ اصلیت کاروپ دھار چکے ہیں جو ویڈیو ز اور واضع تصاویر کی شکل میں ہمارے پاس موجود ہیں ۔ جو انسان بھی سوشل میڈیا کا استعمال کرتا ہے نہ چاہتے ہوئے بھی اس کے سامنے ایسی ویڈیو ز اور تصاویر آ جاتی ہیں جو ہم دیکھنا نہیں بھی چاہتے ۔امریکی صحافی کا رحمان ملک پر زیادتی کے الزامات کا معاملہ۔ رحمان ملک کے الزامات کی تردید کے بعد امریکی صحافی سنتھیا رچی کا بیان ایک مرتبہ پھر سامنے آ گیا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ رحمان ملک سے اس رات کے بارے میں سوال کرنا چاہیئے جب اس نے میرے ویزے کے معاملات کے لئے بلایا تھا۔ مزید بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان سے مجھے پیش کئے گئے پھولوں اور تحائف کے بارے میں پوچھا جائے،

رحمان ملک سے پوچھا جائے کہ اسے یاد ہے کہ میں نے کیا پہنا تھا۔ پیغام جاری کرتے ہوئے امریکی صحافی کا کہنا تھا کہ رحمان ملک سے اس وقت کے بارے میں پوچھا جائے جب انہوں نے میرے مشروب میں نشہ ملا دیا تھا اور میرے ساتھ زیادتی کی تھی۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز الزامات عائد کرتے ہوئے امریکی صحافی کا کہنا تھا کہ مجھے رحمان ملک نے 2011 میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، ایوان صدر میں یوسف رضا گیلانی نے دست درازی کی، مخدوم شہاب الدین نے بھی بدسلوکی کی۔ امریکی صحافی سنتھیا رچی نے بتایا ہے کہ یہ واقعہ منسٹر انکلیو میں رحمان ملک کی رہائش گاہ پر پیش آیا تھا۔ جبکہ ایوان صدر میں اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی ان کیساتھ دست درازی کی تھی۔سنتھیا کی جانب سے سابق وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین پر بھی ان سے بدسلوکی کیے جانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ سنتھیا کا کہنا ہے کہ انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ ان دنوں میں پیش آیا جب اسامہ بن لادن آپریشن ہوا تھا۔ خاتون صحافی کا مزید کہنا تھا کہ مجھے ملاقات کیلئے بلایا گیا تھا، میرا خیال تھا کہ یہ میرے ویزے سے متعلق ملاقات ہوگی، لیکن مجھے پھول دیے گئے اور میرے مشروب میں نشہ آور چیز ڈال دی گئی۔