پاکستان اور چائنہ نے تجارت کے لئے نیا فیصلہ کر لیا


چین اور پاکستان کا بڑا فیصلہ ٹرمپ کی یقیناً نیندیں حرام کر دینے والی خبر ہے ۔ اس کے بعد پاکستان زیادہ مستحکم ہو گا یا نہیں یہ تو وقت ہی بتائے گا پاکستان اور چین کا ڈالر پر انحصار ختم کرنے کا فیصلہ، دونوں ممالک کے مابین اب تجارت ڈالرکی بجائے یوآن میں کی جائیگی، وفاقی کابینہ نے بھی منظوری دے دی . تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ باہمی تجارت ڈالر کے ذریعے سے نہیں کی جائیگی، دونوں ممالک نے تجارت کو بڑھانے اور ملکی کرنسی پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے یوآن کے ذریعے سے تجارت کرنے کا فیصلہ کیا ہے

.اس حوالے سے وفاقی کابینہ نے چین کے ساتھ ایم او یو دستخط کرنے کی منظوری دے دی ہے. گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے سے سمری کو منظور کرلیا ہے. واضع رہے کہ اس سے قبل 3 نومبر 2018 میں چین کے صدر ینگ اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا مابین ایک معاہدہ طے ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ چین نے پاکستان کی مالی اور معاشی پریشانیوں کو کم کرنے کے لیے امریکی ڈالر کی بجائے چینی یوآن میں پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کرنے پر اتفاق کیا ہے.اس حوالے سے ماہرین معاشیات کا کہنا تھا کہ چین کی بے مثال مراعات پاکستان اور چین کے وسیع پیمانے پر 87 فیصد تجارتی خسارے کو دور کرنے اور پاکستان کے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کے دباؤ کو کم کرنے میں بہت کارآمد ثابت ہوگی. اس وقت کے پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا

یہ معاہدہ چین کی طرف سے ہماری غیر ملکی کرنسی ذخائر کی حمایت کے لئے اٹھائے جانے والے عملی اقدامات کا ایک حصہ ہے.انہوں نے اسلام آباد میں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ “تاریخی” معاہدہ ایک درجن سے زائد دیگر افراد کے ہمراہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے چار روزہ سرکاری دورہ چین کے دوران کیا گیا. اب اس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں وفاقی کابینہ نے چین کے ساتھ ایم او یو دستخط کرنے کی منظوری دے دی ہے. مقامی کرنسی میں تجارت سے پاکستان کے زرمبادلہ پر دباؤ کم ہوگا۔ ہماری دعا ہے کہ پاکستان ان بحرانوں سے نکل کر ترقی کی طرف جائے ۔