پاکستان کے ساحلی علاقوں میں آئندہ تین دن میں سمندری طوفان آنے کا امکان ۔محکمہ فشریز نے سمندر میں موجود ماہی گیروں اور دیگر کام کرنے والے افراد کو خبردار کیا ہے کہ آئندہ تین دن تک گہرے پانیوں میں جانے سے مکمل طور پر گریز کریں کیونکہ کسی وقت بھی شدید طوفان کی لپیٹ میں آیا جا سکتا ہے ہے محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب میں جنوب مشرق میں ہوا کا دباؤ انتہائی شدت اختیار کر چکا ہے اور آئندہ 36 گھنٹوں کے اندر شدید دباؤ کی وجہ سے یہ ہوا سمندر طوفان میں بدل جانے کا امکان رکھتی ہیں ، ہوا کے اس شدید دباؤ کی وجہ سے کراچی کے جنوب میں پندرہ سو کلومیٹر دور تک طوفان آنے کا اندیشہ موجود ہے جبکہ اس کے ساتھ شمال مشرق میں بھارتی ساحلی پٹی پر بھی طوفان آ سکتا ہے محکمہ موسمیات نے تمام صورتحال پرنظر رکھی ہوئی ہے، کسی بھی ممکنہ خطرے سے پہلے آگاہ کردیا جائے گا. ممکنہ طوفان سے بچنے کے لیے محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کو ہدایت جاری کردی ہے ،
جس میں ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی ہے جبکہ ممکنہ طوفان پر متعلقہ ادارے بھی ہائی الرٹ رہیں گی.دوسری جانب شہر قائد اور ملک کے بیشتر شہروں میں گرمی کی شدت برقرار ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ انہوں نے موسم کی تمام تر صورتحال پر بخوبی نظر رکھی ہوئی ہے اور کسی بھی ممکنہ خطرے سے پہلے ہی ان کو آگاہ کر دیا جائے گا انہوں نے ممکنہ طوفان سے بچنے کے لیے پاکستان کے ساحلی علاقوں پر کام کرنے والے اور دیگر ماہیگیروں کو ہدایات جاری کی ہے جس میں گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی ہے جبکہ ممکنہ طور پر دیگر اداروں کو بھی ہائی الرٹ رکھا جارہا ہے اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور اور دیگر علاقوں میں اس وقت شدید گرمی کی شدت چل رہی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ کراچی میں خاص کر درجہ حرارت کے بڑھنے جانے کا امکان ہے
اس وقت کراچی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا جا چکا ہے محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب کے دیگرشہروں لاہور ملتان جہلم بہاولپور اور جھنگ میں شدید گرمی کی لہر چلنے کا امکان ہے اس کی وجہ سے نہ صرف معمولات زندگی شدید متاثر ہورہے ہیں بلکہ لوگ گھروں میں محصور ہو چکے ہیں ہیں ہیں ماہرین کے مطابق شدید گرمی میں بغیر کسی ضروری کام کے گھر سے بالکل بھی نہیں نکلنا چاہیے اور اگر نکل بھی آئے تو اچھی طرح سے کسی کپڑے سے اپنے سر کو ڈھانپ کر نکلے اور پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں