ساری سند ھ اسمبلی وعدہ معاف گواہ


گزشتہ دن پاکستان کی پارٹی کے شریک چیرمین رہنما اور پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس گرفتار کر لیا گیا ۔ ان کی گرفتاری سے قبل ان کے وکلاء کی ٹیم کی جانب سے عدالت میں ضمانت قبل از گرفتاری کی توسیع کی درخواست دائر کی گئی تھی، جو کہ معزز عدالت میں خارج کردی ۔توسیع کی درخواست خارج ہونے کے فوراً بعد میں نے ان کے گھر پر جاکر ان کو گرفتار کرکے وہاں سے اسلام آباد منتقل کر دیا ہے۔ اس وقت پاکستان پیپلزپارٹی کے دیگر رہنما بھی وہاں پر موجود تھے اور کارکنان بھی بڑی تعداد میں تھے۔ آصف علی زرداری اور ان کی بہن کو اسلام آباد منتقل کیا جا چکا ہے جن کو آج کے دن میں عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔اور ممکن ہے کہ فرد جرم عائد کیا جائے آصف علی زرداری کی گرفتاری کے بعد یہ خبریں بھی سامنے آ رہی ہے

کہ خورشید شاہ اور دیگر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے خلاف بھی کاروائی کرنے کے امکانات موجود ہے اور بہت جلد ان کو بھی نیب کے شکنجے میں کس جائے گا اس سے جو سیاسی بحران پیدا ہوگا اس کا سب سے زیادہ اثر سندھ کی اسمبلی پر ہوگا
کہا جارہا ہے کہ اس گرفتاری کے بعد سندھ اسمبلی میں ممکنہ طور پر گورنر راج لگانے کی تیاریاں کی جارہی ہے اور وفاق کی طرف سے کوشش ہے کہ سندھ اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کی اکثریت کو نااہل کر کے یا پھر ان کو گرفتار کرکے ایسے افراد کو آگے لایا جائے کہ جو وفاق کے ماتحت کام کرنا زیادہ مناسب سمجھتے ہو اس کی وجہ سے نہ صرف سندھ اسمبلی ٹوٹ سکتی ہے گورنر راج آسکتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اس کے سب سے زیادہ اثرات پاکستان کی قومی سیاست پر ہوں گے