وزیر اعظم عمران خان نے منظوری دے دی


انسدادِ تمباکو نوشی کے لئے اہم قدم اٹھالیا گیا حکومت نے تمباکو نوشی کے خاتمے کے لیے سگریٹ اور کاربونیڈڈ ڈرنکس پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے اس کے ساتھ سگریٹ کے ہر ڈبے پر دس روپے جبکہ کاربونیڈڈ ڈرنکس پر ایک روپیہ ہیلتھ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس کے مد میں پاکستان کی گورنمنٹ کو ارب روپیہ سالانہ جمع ہوں گے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ تمباکو نوشی کسی کو ختم کرنے میں بھی انتہائی معاملات حاصل ہوگی ابھی میں میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ پیش ہونے والے بجٹ میں سگریٹ اور کاربونیڈڈ ڈرنکس کے اوپر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے حکومت کے نمائندوں کی طرف سے یہ بتایا گیا ہے کہ حکومت نے کاربونیڈڈ ڈرنکس کی 250 ملی لیٹر کی ہر بوتل پر ایک روپیہ ہیلتھ ٹیکس لگایا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ سگریٹ کی ڈبی پر دس روپے کااضافی ٹیکس عائد کیا گیا ہے

اور یہ ٹیکس ہیلتھ کیئر کے نام سے وصول کیا جائے گا اس کے ساتھ ان کا کہنا تھا کہ سگریٹ اور دیگر مصنوعات کی غیرقانونی پیداوار اور اس کی تجارت کو روکنے کے لیے اس طرح کے دوسرے قدم بھی اٹھائے جائیں گے تا کہ پاکستان میں سگریٹ نوشی پر پر زیادہ سے زیادہ قدغن لگایا جائے مزید کہنا تھا کہ غیر قانونی مصنوعات کی پیداوار اور سگریٹ کی روک تھام کے لیے باقاعدہ طور پر حکومت کی جانب سے تیمم کر کی جائے گی جو ان تمام چیزوں کی مانیٹرنگ بھی کرے گی تفصیلات کے مطابق پاکستان میں اس وقت سے دو کروڑ افراد تمباکو نوشی کرتے ہیں جب کہ سالانہ ایک سو تریالیس ارب 21 کروڑ روپے کی تمباکو نوشی کی جاتی ہے اس طرح ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دو کروڑ سے زائد افراد اس وقت شکر جیسی موذی بیماری کا شکار ہے بتایا گیا ہے کہ حکومت تباہ کو نوشی صحت کی مدت میں کثیر زرمبادلہ کما سکے گا