عمران خان کو گرانے کے چکر میں مائنس آل ؟


کراچی بار ایسوسی ایشن میں اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف ریفرنس کے معاملے پر وفاقی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان اور فروغ نسیم کی رکنیت منسوخ کر ڈالی انہوں نے یہ اعلان تب کیا جب پاکستان سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس آغا کے خلاف ریفرنس بھیجا ۔ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں افراد نے نہ صرف عدلیہ کو غلام بنانے کی کوشش کی ہے بلکہ اس کے ساتھ انھوں نے اپنے حلف کی مخالفت کی ہے اس لیے بطور سزا ان کی رکنیت منسوخ کی جا رہی ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے رکنیت منسوخ ہونے کے علاوہ دونوں سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اخلاقی طور پر دونوں کو اپنے عہدے سے مستعفی ہو جانا چاہیے

یہ اعلامیہ عید سے کچھ دن پہلے جاری کیا گیا جس میں واضح طور پر کراچی بار ایسوسی ایشن کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ جنرل باڈی کے فیصلے کے مطابق پاکستان کے وزیر قانون اور فروغ نسیم اور پاکستان کے اٹارنی جرنل انور منصور خان کی رکنیت کراچی ایسوسی ایشن بار سے ختم کی جا رہی ہے دوسری جانب جب ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا ہے وہ انتہائی بد نیتی پر مبنی ہیں اور انتہائی کمزور ہےان کا کہنا تھا کہ 14 جون کو ملک بھر میں ہڑتال کریں گے جبکہ اسکے ساتھ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین امجد شاہ کا کہنا تھا کہ ریفرنس سپریم کورٹ جنرل کونسل کے دائرہ کار میں آتا ہی نہیں ہے پیار پہلے جیز کو نوٹس جاری کرتا ہے اور اس کے بعد یہ کیس سماعت کیلئے منظور کیا جاتا ہے لیکن ابھی تک نہیں ایف بی آر کی طرف سے جس کو نوٹس جاری کیا گیا ہے اور نہ ہی کوئی قانونی کاروائی کے مطابق کام کیا گیا ہے بلکہ صرف اور صرف صرف قاضی فائز عیسی اسی کی شخصیت کو داغدار کرنے کے لئے ایسے کام کیے جا رہے ہیں