امید ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان برف پگھلنے والی ہے گی اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات درست سمت میں جانے لگیں گے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں وزیر اعظم کے دورے کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایسا لگ رہا ہے کہ اب حالات پرسکون گے اور ان دونوں ممالک کے درمیان موجود برف پگھلنے والی ہےپاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے دورے کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم نے وہ ایسی تنظیمیں پاکستان اور اس طرح دوسرے ممالک کے مسائل پر ناصر خوبصورت گفتگو کی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے توہین رسالت کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کے اندر مسلمانوں کے سب سے عظیم شخصیت اور ہستی پر کیچڑ اچھالا جاتا ہے جو انتہائی تکلیف دے بات ہے ہماری طرف سے جب بھی کوئی جواب دیا جاتا ہے وہ کمزور ہوتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم متحد نہیں ہے اگر ہم متحد ہوجائے اور یہ تنظیم کا تھا اس کو جواب دے دو پھر اس کا مطلب بالکل واضح ہے
کہ کوئی بھی اس طرح کی ضرورت نہیں کرے گا ان کا کہنا تھا کہ اس وقت فلسطینیوں پر جو ظلم کیا جا رہا ہے اور جس طرح یہودیوں نے فلسطین کے علاقے پر قبضہ کرکے وہاں پر آبادی جاری رکھے ہوئے ہے اس پر کاروائی ہونی چاہیے اور اقوام متحدہ کو اور خاص تنظیم کو آگے آنا چاہیے کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پاکستان کی وزیراعظم نے تنظیم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بھارت کی طرف سے جبر اور تشدد کی وجہ سے کشمیر میں رکھیں علیحدگی تحریک زور پکڑتی جا رہی ہےپاک بھارت تعلقات پر جواب دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے ویژن اور ان کے رویے کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود تناؤ کم ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ ماضی میں کیے گئے فیصلوں کے برعکس کی تازہ فیصلے میں نہایت ہی عمدہ ہوں گے اور خطے کے مفاد میں ہونگے