پاک فوج ایک منظم ادارہ ہے لیکن یہ ملک نہیں چلا سکتا پاکستان کے پاس ایسا کوئی ادارہ نہیں کہ جو عالمی سطح پر پاکستان کا مثبت چہرہ پیش کریں ڈی جی آئی ایس پی آر کا عالمی سطح پر اس طرح کے بیانات دینا پاکستان کا مثبت چہرہ پیش نہیں کرتا بلکہ اس سے منفی تاثر جاتا ہے کہ پاکستان کے اندر اس وقت وقت جو حکومت چلانے والے سویلین نہیں ہے۔ بلکہ فوجی حضرات ہے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں منتخب افراد کو فیصلے کرنے چاہیے لیکن یہ اس فیصلہ ہوجاتا ہے اور ہمیں بعد میں علم ہوتا ہے ایسا ہوتا ہے کہ جیسے یہاں سے نہیں
بلکہ کہیں اور سے آرہے ہیں اور ہمارے وزیر اعظم صاحب کہیں اور سے ڈکٹیشن لے رہے ہیںَ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ پاکستان کی فوج دنیا کی سب سے منظم افواج اور اداروں میں شمار کی جاتی ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ان کے حوالے مل کر دیا جائے کہ وہ ہی چلاتے رہے ان کا مزید کہنا تھا کہ دراصل ملک کے اندر اس وقت سیلین بالادستی بالکل بھی نہیں ہے بلکہ کہیں اور سے آتے ہیں اور فیصلے بھی کہیں اور کئے جاتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے حوالے کرنا اور اس کو آگے کرنا طرح سے پاکستان کا مثبت چہرہ پیش نہیں کرتا ۔ بلکہ سویلین کو خود ان معاملات کو دیکھنا چاہے۔مزید تفصیلات جاننے کے لئے ویڈیو ملاحظہ کریں