او آئی سی میں عمران خان کی کمال تقریر مگر


دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں دنیا کو اسلام فوبیا سے نکلنا ہوگا ورنہ بہت نقصان ہو سکتا ہے ہے ان کا کہنا تھا کہ اسلام کا غلط تصور صرف اس وقت مغرب پیش کر رہا ہے اسلام کے پیغمبروں کی توہین ہماری ناکامی کی سب سے بڑی وجہ ہے مغرب کو یہ بتانا ہوگا کہ جب آپ ہمارے انبیاء کی توہین کرتے ہیں تو ہم بہت زیادہ برا اور بہت زیادہ دکھ محسوس کرتے ہیں کشمیر اور فلسطین کی آزادی کی جدوجہد کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنا بالکل بھی انصاف کے مطابق نہیں ہے اسرائیل نے جیسے دہشت گردی فلسطینی عوام کے خلاف کی ہے اس کو دہشت گرد کہا اور پکارا جائے۔۔۔ وزیر اعظم عمران خان گزشتہ دن ایم عالم میں اسلامی اتحادی تنظیم سے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے خطاب کیا اپنے خطاب کے دوران انہوں نے نے کشمیر اور فلسطین کاز پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اور فلسطین میں ہونے والی مسلح جدوجہد کو دہشتگردی کہنا اور اس کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنا ایک بالکل غلط رویہ ہے

حالانکہ اس وقت حقیقی دہشت گرد اسرائیل ہے کہ جو جو فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہے ہیں اور کشمیر کے اوپر بھارتی افواج ظلم کر رہی ہے یہ اصل دہشت گردی ہے دنیا کو سمجھنا ہوگا کہ دہشت گردی اور اسلام کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے اسلام کا اس وقت جو سب سے غلط تصور پیش کیا جا رہا ہے وہ یورپ پیش کر رہا ہے جو اسلام فوبیا کا شکار ہے ان کا کہنا تھا کہ یورپ میں اس وقت آزادی رائے کے نام پر اسلام کے عظیم پیغمبر کی کی توہین کی جاتی ہے اور یہ ہماری سب سے بڑی ناکامی ہے اور ہماری طرف سے کبھی بھی ایسا مثبت جواب نہیں دیا کہ جس کی وجہ سے ان لوگوں کو عبرت ہو کہ توہین کرنے سے کیا ملتا ہے لیکن جب بھی جواب جاتا ہے انتہائی کمزور ہوتا ہے یہ تنظیم اصل مقام ہے اور اصل جگہ ہے کہ یہاں سے ان کو جواب دیا جائے اور جواب اتنا موثر ہونا چاہئے کہ کبھی پھر ان کو جرات نہ ہو