شمالی وزیرستان جو کہ خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں میں آتا ہے ہے وہاں پر فوج کے ساتھ تصادم ہوا جس کے بعد مجاہدین کی قیادت کرنے والے پی ٹی ایم کے رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا حکام کے مطابق شمالی وزیرستان میں گذشتہ اتوار کو ایک انتہائی افسوس ناک کا پیش آیا کہ جب پشتون تحفظ موومنٹ کے کارکنوں اور پاکستان کے سیکورٹی اداروں کے درمیان جھڑپ ہوئی اس واقعے کے فوراً بعد نعت خواں میں اسمبلی کے رکن علی وزیر اور محسن دوڑ کے خلاف ایف آئی آر درج کردی گئی اور ان کی گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا اور خاص کر علی وزیر کو موقع پر ہی گرفتار کیا جا چکا ہے جب کہ محسن داوڑ فرار ہوئے ۔
دوسری جانب پی ٹی ایم ذرائع کے مطابق محسن داوڑ نے قبائلی مشران کے ذریعے خود گرفتاری دی ہے اور شمالی وزیرستان میں دھرنا بھی قبائلی مشران کے (ننواتی) یعنی درخواست پر عید تک ملتوی کیا ہے۔جب کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ محسن داوڑ نے اپنے قبائلی علاقوں کے مشورہ کے ذریعے خود گرفتاری دے دی ہے اور اس میں میں پولیس کی فورسز کا کوئی کمال نہیں ہے ہیں جبکہ شمالی وزیرستان کے مشرف کی طرف سے دھرنا کا بھی اعلان کیا گیا ہے جو کہ درخواست پر عید تک ملتوی کر دیا گیا ہے اور یہ دھرنا عید کے بعد دوبارہ شروع کیا جائے گا